سعودی عرب میں 19 سالہ لڑکی آپریشن کے بعد لڑکا بن گئی
لڑکی کے والدین نے شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات میں جنس کی تبدیلی کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا
سعودی عرب میں ایک لڑکی کے طور پر 19 برس تک زندگی گزارنے والی رائد جنسی تبدیلی کے بعد لڑکا بن گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی رہائشی رائد جب پیدا ہوئیں تو ایک لڑکی تھیں تاہم 14 برس کی عمر میں ان کی آواز اور جسمانی ساخت میں تبدیلی ہونا شروع ہوگئیں جس پر والدین نے ڈاکٹر سے مشورہ کیا۔
ڈاکٹرز نے بلوغت کے بعد چیک اپ کے لیے آنے کو کہا تاکہ ضروری ٹیسٹس کیے جا سکیں۔ 19 سال کی عمر میں رائد کے جدید ترین ایکسرے ٹیکنالوجی کی رپورٹ میں رائد کے لڑکی نہیں بلکہ لڑکا ہونے کی تصدیق ہوگئی۔
رائد چند ضروری آپریشن کے بعد مکمل طور پر لڑکا بن گئے ہیں لیکن اپنی نوعیت کے واحد واقعے کی بنا پر معاشرے میں متعدد سوالات کھڑے ہوگئے ہیں اور کئی لوگ شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔
رائد کے والدین نے شناختی کارڈ سمیت اہم دستاویزات پر جنس کی تبدیلی کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی رہائشی رائد جب پیدا ہوئیں تو ایک لڑکی تھیں تاہم 14 برس کی عمر میں ان کی آواز اور جسمانی ساخت میں تبدیلی ہونا شروع ہوگئیں جس پر والدین نے ڈاکٹر سے مشورہ کیا۔
ڈاکٹرز نے بلوغت کے بعد چیک اپ کے لیے آنے کو کہا تاکہ ضروری ٹیسٹس کیے جا سکیں۔ 19 سال کی عمر میں رائد کے جدید ترین ایکسرے ٹیکنالوجی کی رپورٹ میں رائد کے لڑکی نہیں بلکہ لڑکا ہونے کی تصدیق ہوگئی۔
رائد چند ضروری آپریشن کے بعد مکمل طور پر لڑکا بن گئے ہیں لیکن اپنی نوعیت کے واحد واقعے کی بنا پر معاشرے میں متعدد سوالات کھڑے ہوگئے ہیں اور کئی لوگ شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔
رائد کے والدین نے شناختی کارڈ سمیت اہم دستاویزات پر جنس کی تبدیلی کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔