ہاتھ پاؤں باندھے گئے اور کام سے روکا گیا تو عوام سے رجوع کرینگے وزیر داخلہ
نااہل ٹولے نے معیشت کی تباہی کی، یہ ہمارا کیا دھرا نہیں، جو ذمہ دار ہے وہ بھگتے، رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ ہمارے ہاتھ پاؤں باندھے گئے اور کام سے روکا گیا تو پھر ہم عوام سے رجوع کریں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ عمران خان نے مریم نوازسے متعلق نامناسب زبان استعمال کیا، ہمارا معاشرے اس قسم کی زبان کو قبول نہیں کرتا، ہماری خواتین اپنے گھر کی عزت ہمیشہ برقرار رکھتی ہیں، ہمارا معاشرہ مذہبی ہے اور اس کی اپنی روایات ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ اتحادی حکومت کا فیصلہ ہے کہ حکومت آئینی مدت پوری کرے گی، نوازشریف کہہ چکے ہیں اتحادیوں کو سرپرائز نہیں دیں گے بلکہ فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے کریں گے، شہباز شریف مہنگائی کو ختم کرنا چاہتے ہیں، وہ کارکردگی دکھانا چاہتے ہیں، اتحادیوں سے مشاورت میں نواز شریف شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نالائق اور نااہل ٹولے نے معیشت کی تباہی کی، یہ ہمارا کیا دھرا نہیں، اگر ہمارے ہاتھ پاؤں باندھے گئے اور لوگوں کے مسائل حل کرنے سے روکا گیا، تو پھر جو ذمہ دار ہے وہ بھگتے، ہم پھر عوام سے رجوع کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ جاری نہیں رہتا تو ملکی معیشت متاثر ہوگی۔
قبل ازیں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ پیش ہوئے۔ رانا ثناءاللہ نے اے این ایف کی جانب سے منجمد کی گئی اپنی پراپرٹی اور اکاؤنٹس کھولنے کی درخواست دائر کردی۔
انہوں نے درخواست میں کہا کہ اے این ایف کا موقف ہے رانا ثناءاللہ دس سال سے منشیات کا کاروبار کررہا ہے، جبکہ میرے بنک اکاؤنٹس اور پراپرٹی دس سال پہلے کے ہیں، اے این ایف نے حقائق کے برعکس ان کو منجمد کررکھا ہے، عدالت پراپرٹی اور بنک اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے اے این ایف سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 25 جون تک ملتوی کردی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ عمران خان نے مریم نوازسے متعلق نامناسب زبان استعمال کیا، ہمارا معاشرے اس قسم کی زبان کو قبول نہیں کرتا، ہماری خواتین اپنے گھر کی عزت ہمیشہ برقرار رکھتی ہیں، ہمارا معاشرہ مذہبی ہے اور اس کی اپنی روایات ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ اتحادی حکومت کا فیصلہ ہے کہ حکومت آئینی مدت پوری کرے گی، نوازشریف کہہ چکے ہیں اتحادیوں کو سرپرائز نہیں دیں گے بلکہ فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے کریں گے، شہباز شریف مہنگائی کو ختم کرنا چاہتے ہیں، وہ کارکردگی دکھانا چاہتے ہیں، اتحادیوں سے مشاورت میں نواز شریف شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نالائق اور نااہل ٹولے نے معیشت کی تباہی کی، یہ ہمارا کیا دھرا نہیں، اگر ہمارے ہاتھ پاؤں باندھے گئے اور لوگوں کے مسائل حل کرنے سے روکا گیا، تو پھر جو ذمہ دار ہے وہ بھگتے، ہم پھر عوام سے رجوع کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ جاری نہیں رہتا تو ملکی معیشت متاثر ہوگی۔
قبل ازیں انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ پیش ہوئے۔ رانا ثناءاللہ نے اے این ایف کی جانب سے منجمد کی گئی اپنی پراپرٹی اور اکاؤنٹس کھولنے کی درخواست دائر کردی۔
انہوں نے درخواست میں کہا کہ اے این ایف کا موقف ہے رانا ثناءاللہ دس سال سے منشیات کا کاروبار کررہا ہے، جبکہ میرے بنک اکاؤنٹس اور پراپرٹی دس سال پہلے کے ہیں، اے این ایف نے حقائق کے برعکس ان کو منجمد کررکھا ہے، عدالت پراپرٹی اور بنک اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے اے این ایف سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 25 جون تک ملتوی کردی۔