آواز سن کر دل کی متاثرہ کیفیت بتانے والی ایپ
یہ ایپ پھیھپڑوں میں مائع بھرنے سے آواز میں تبدیلی کو نوٹ کرتے ہوئے ہارٹ فیل سے قبل ازوقت خبردار کرتی ہے
ہارٹ فیل کی صورت میں پھیپھڑے میں مائع جمع ہوتے رہتے ہیں اور آواز بھی بدل جاتی ہے۔ اب ایک ایپ کی بدولت آواز میں تبدیلی سے قبل ازوقت دل کی بگڑتی صورتحال سے خبردار ہوا جاسکتا ہے۔
یورپی سوسائٹی برائے کارڈیالوجی کی حالیہ کانفرنس میں اس کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔ اسے اوہایواسٹیٹ یونیورسٹی کے ڈاکٹر ولیم ابراہم اوران کے ساتھیوں نے تیار کیا ہے۔ ایپ وقفے وقفے سے مریض کی آواز نوٹ کرکے اس میں چھپی تبدیلیاں نوٹ کرتی رہتی ہے۔
پھیپھڑوں میں مائع بھرنے سے آواز پراثر پڑتا ہےاوریوں ایپ وقت سے پہلے80 فیصد درستگی سے ہی ہارٹ فیل یا اس سے وابستہ کیفیت سے خبردار کردیتی ہے۔ اس طرح بروقت علاج ممکن ہوتا ہے اور مریض کی جان بچائی جاسکتی ہے۔
ہارٹ فیل ہونے کی کیفیت میں دل کے خون پمپ کرنے کی قوت دھیرے دھیرے متاثر ہوتی ہے اور یوں ایک گردے بھی مائع کشید نہیں کرپاتے۔ پھر یہ مائع ہاتھ ، پیروں اور آخرکار پھیپھڑوں میں جمع ہوجاتا ہے۔ پھیپھڑوں میں تنگی پیدا ہوتی ہے اور سانس بھی گھٹنے لگتا ہے۔ مریض کو بار بار ہسپتال لے جانے کی نوبت پیش آتی ہے۔
ابتدائی طور پر ایپ کو کل 180 مریضوں پرآزمایا گیا ہے۔ سب سے پہلے اسمارٹ فون کے عام مائیک پر مریضوں نے پانچ پانچ جملے ادا کئے۔ مطالعے کے دوران ہر صبح ناشتے سے قبل مریضوں کوآواز ریکارڈ کی گئی اور دن میں بھی کئی مرتبہ ان کے جملے ریکارڈ کئے گئے جو ماہرین تک ہسپتالوں میں پہنچ رہے تھے۔
ماہرین نے آواز میں تبدیلی کو دیکھتے ہوئے نہایت کامیابی سے ان کے قلب کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو نوٹ کیا۔ یہاں تک کہ دل کی بگڑتی کیفیت سے 31 روز قبل ہی ایپ نے اس سے خبردار کردیا تھا۔
یوں 512 دنوں میں کل 39 افراد کو ہارٹ فیل کا عارضہ ہوگیا اور ایپ نے 80 فیصد درستگی سے اس کی پیشگوئی کی تھی۔
یورپی سوسائٹی برائے کارڈیالوجی کی حالیہ کانفرنس میں اس کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔ اسے اوہایواسٹیٹ یونیورسٹی کے ڈاکٹر ولیم ابراہم اوران کے ساتھیوں نے تیار کیا ہے۔ ایپ وقفے وقفے سے مریض کی آواز نوٹ کرکے اس میں چھپی تبدیلیاں نوٹ کرتی رہتی ہے۔
پھیپھڑوں میں مائع بھرنے سے آواز پراثر پڑتا ہےاوریوں ایپ وقت سے پہلے80 فیصد درستگی سے ہی ہارٹ فیل یا اس سے وابستہ کیفیت سے خبردار کردیتی ہے۔ اس طرح بروقت علاج ممکن ہوتا ہے اور مریض کی جان بچائی جاسکتی ہے۔
ہارٹ فیل ہونے کی کیفیت میں دل کے خون پمپ کرنے کی قوت دھیرے دھیرے متاثر ہوتی ہے اور یوں ایک گردے بھی مائع کشید نہیں کرپاتے۔ پھر یہ مائع ہاتھ ، پیروں اور آخرکار پھیپھڑوں میں جمع ہوجاتا ہے۔ پھیپھڑوں میں تنگی پیدا ہوتی ہے اور سانس بھی گھٹنے لگتا ہے۔ مریض کو بار بار ہسپتال لے جانے کی نوبت پیش آتی ہے۔
ابتدائی طور پر ایپ کو کل 180 مریضوں پرآزمایا گیا ہے۔ سب سے پہلے اسمارٹ فون کے عام مائیک پر مریضوں نے پانچ پانچ جملے ادا کئے۔ مطالعے کے دوران ہر صبح ناشتے سے قبل مریضوں کوآواز ریکارڈ کی گئی اور دن میں بھی کئی مرتبہ ان کے جملے ریکارڈ کئے گئے جو ماہرین تک ہسپتالوں میں پہنچ رہے تھے۔
ماہرین نے آواز میں تبدیلی کو دیکھتے ہوئے نہایت کامیابی سے ان کے قلب کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو نوٹ کیا۔ یہاں تک کہ دل کی بگڑتی کیفیت سے 31 روز قبل ہی ایپ نے اس سے خبردار کردیا تھا۔
یوں 512 دنوں میں کل 39 افراد کو ہارٹ فیل کا عارضہ ہوگیا اور ایپ نے 80 فیصد درستگی سے اس کی پیشگوئی کی تھی۔