عمران خان کی پارٹی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت
جب بھی اقتدار ہاتھ لگتا ہے تو ن لیگ فسطائیت پراترتی ہے، عمران خان کا ٹوئٹ
سابق وزیراعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا پارٹی کیخلاف چھاپوں پر ردعمل سامنے آ گیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سندھ و پنجاب میں پارٹی کیخلاف مذمت اور چھاپوں پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ پُرامن احتجاج ہمارے شہریوں کا حق ہے، پنجاب اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنان و رہنماؤں کیخلاف ظالمانہ چھاپوں نے ایک مرتبہ پھرہمیں وہی کچھ دکھایا ہے جس سے ہم واقف ہیں کہ جب بھی اقتدار ہاتھ لگتا ہے تو ن لیگ فسطائیت پراترتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کریک ڈاؤن (کٹھ پتلیوں کی) ڈوریاں تھامنے والوں پربھی سنجیدہ سوالات اٹھارہا ہے جب کہ معیشت پہلے ہی تباہی کے گڑھے میں اتر چکی ہے۔
عمران خان نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ڈاکوؤں اور ان کے آقاؤں کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ یہ غیر جمہوری اور سفاکانہ اقدامات معاشی صورتحال میں مزید ابتری کے موجب بنیں گے اور ملک کو طوائف الملوکی کی جانب دھکیلیں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے مزید لکھا کہ ہماری حکومت کیخلاف پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام کے جلوسوں کو روکا گیا نہ ہی ہم نے ان کے کارکنان کیخلاف کسی قسم کی چھاپہ مار کاروائیاں کیں، ڈیموکریٹس اور کلپٹوکریٹس میں یہی تو فرق ہوتا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سندھ و پنجاب میں پارٹی کیخلاف مذمت اور چھاپوں پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ پُرامن احتجاج ہمارے شہریوں کا حق ہے، پنجاب اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنان و رہنماؤں کیخلاف ظالمانہ چھاپوں نے ایک مرتبہ پھرہمیں وہی کچھ دکھایا ہے جس سے ہم واقف ہیں کہ جب بھی اقتدار ہاتھ لگتا ہے تو ن لیگ فسطائیت پراترتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کریک ڈاؤن (کٹھ پتلیوں کی) ڈوریاں تھامنے والوں پربھی سنجیدہ سوالات اٹھارہا ہے جب کہ معیشت پہلے ہی تباہی کے گڑھے میں اتر چکی ہے۔
عمران خان نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ڈاکوؤں اور ان کے آقاؤں کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ یہ غیر جمہوری اور سفاکانہ اقدامات معاشی صورتحال میں مزید ابتری کے موجب بنیں گے اور ملک کو طوائف الملوکی کی جانب دھکیلیں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے مزید لکھا کہ ہماری حکومت کیخلاف پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام کے جلوسوں کو روکا گیا نہ ہی ہم نے ان کے کارکنان کیخلاف کسی قسم کی چھاپہ مار کاروائیاں کیں، ڈیموکریٹس اور کلپٹوکریٹس میں یہی تو فرق ہوتا ہے۔