جامعہ کراچی شعبہ اطلاقی معاشیات میں اساتذہ کی بھرتی اور ترقیوں میں بے ضابطگیاں
سابق رئیس کلیہ فنون نے اساتذہ کیلیے جانچ پڑتال کا عمل رجسٹرارکی غیر موجودگی میں مکمل کرلیا
جامعہ کراچی کے اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر میں اساتذہ کی بھرتیوں اورترقیوں کے حوالے سے اسکروٹنی کے عمل میں بدترین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہواہے۔
سابق رئیس کلیہ فنون نے اپنی ریٹائرمنٹ کے آخری چند روزمیں انسٹی ٹیوٹ میں بھرتیوں اورترقیوں کیلیے اسکروٹنی کے عمل میں یونیورسٹی کے تمام قواعد کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اسکروٹنی میں یونیورسٹی کے سینئر پروفیسرکے بجائے آئی بی اے کے ایک سینئر پروفیسر کو شامل کرلیاجبکہ اسکروٹنی کاپوراعمل رجسٹرارکی موجودگی کے بغیرہی مکمل کرلیا گیا، سابق رئیس کلیہ فنون پروفیسر ملاحت کلیم شیروانی نے ریٹائرمنٹ کے بعد اسکروٹنی کے کاغذات دستخط کے لیے شعبے سے حاصل کرنیکی کوشش کی جس کے بعد موجودہ رئیس کلیہ فنون پروفیسرڈاکٹرمونس احمرنے شعبہ اطلاقی معاشیات میں بھرتیوں اورترقیوں کے لیے امیدواروں کی اسکروٹنی کے عمل کوماننے سے انکارکرتے ہوئے اسے کالعدم قراردیکراسکروٹنی کاعمل دوبارکرنے کیلیے یونیورسٹی انتظامیہ کوباقاعدہ خط تحریر کردیا، بتایاجارہاہے کہ اس تمام بے قاعدگی سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر کو لاعلم رکھاگیاہے۔
معلوم ہواہے کہ شعبہ اطلاقی معاشیات میں لیکچرر،اسسٹنٹ پروفیسر اورایسوسی ایٹ پروفیسرکی اسامیوں پر سلیکشن بورڈ کے لیے اسکروٹنی جامعہ کے رجسٹرارکی عدم موجودگی ہی میں کرلی گئی رجسٹرارکی عدم موجودگی میں اسکروٹنی دفتر رجسٹرارکے بجائے دفترکلیہ فنون اورشعبہ اطلاق معاشیات میں کی گئی جبکہ قواعد کی روسے اسکروٹنی دفتر رجسٹرارمیں رجسٹرارکی موجودگی میں کی جاتی ہے ،جامعہ کراچی کے قواعدکے تحت اگرکسی شعبے میں چیئرمین یاسینئرپروفیسرموجودنہ ہوتوایسی صورت میں اسکروٹنی کے عمل میں متعلقہ کلیہ کے سینئرترین پروفیسر کوشامل کیا جاتا ہے ۔
تاہم اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹرمیں فیکلٹی آف آرٹس کے سینئرپروفیسرکواسکروٹنی کے عمل میں شامل کرنے کے بجائے آئی بی اے (انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن) سے ایک سینئر پروفیسر کو بلاکر اسکروٹنی کرائی گئی،حیرت انگیز طور پر پروفیسر ملاحت کلیم شیروانی جب ریٹائرہوگئیں تو انھوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کے چندروزبعددستخط کے لیے شعبہ اطلاقی معاشیات کے انتظامی افسرسے فائلیں منگوالیں جبکہ ان کی یونیورسٹی میں حاضرسروس استاد یاڈین کی حیثیت ختم ہوچکی تھی،رجسٹرارپروفیسرمنصوراحمد کے قریبی ذرائع کے مطابق اسکروٹنی میں سابق رئیس کلیہ فنون کی جانب سے کی گئی بے ضابطگی پر رئیس کلیہ فنون کاخط موصول ہواہے جس میں انتظامیہ سے ان بے ضابطگیوں کاتذکرہ کرتے ہوئے اس عمل کوکالعدم قراردینے اوراسکروٹنی دوبارہ کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔
سابق رئیس کلیہ فنون نے اپنی ریٹائرمنٹ کے آخری چند روزمیں انسٹی ٹیوٹ میں بھرتیوں اورترقیوں کیلیے اسکروٹنی کے عمل میں یونیورسٹی کے تمام قواعد کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اسکروٹنی میں یونیورسٹی کے سینئر پروفیسرکے بجائے آئی بی اے کے ایک سینئر پروفیسر کو شامل کرلیاجبکہ اسکروٹنی کاپوراعمل رجسٹرارکی موجودگی کے بغیرہی مکمل کرلیا گیا، سابق رئیس کلیہ فنون پروفیسر ملاحت کلیم شیروانی نے ریٹائرمنٹ کے بعد اسکروٹنی کے کاغذات دستخط کے لیے شعبے سے حاصل کرنیکی کوشش کی جس کے بعد موجودہ رئیس کلیہ فنون پروفیسرڈاکٹرمونس احمرنے شعبہ اطلاقی معاشیات میں بھرتیوں اورترقیوں کے لیے امیدواروں کی اسکروٹنی کے عمل کوماننے سے انکارکرتے ہوئے اسے کالعدم قراردیکراسکروٹنی کاعمل دوبارکرنے کیلیے یونیورسٹی انتظامیہ کوباقاعدہ خط تحریر کردیا، بتایاجارہاہے کہ اس تمام بے قاعدگی سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر کو لاعلم رکھاگیاہے۔
معلوم ہواہے کہ شعبہ اطلاقی معاشیات میں لیکچرر،اسسٹنٹ پروفیسر اورایسوسی ایٹ پروفیسرکی اسامیوں پر سلیکشن بورڈ کے لیے اسکروٹنی جامعہ کے رجسٹرارکی عدم موجودگی ہی میں کرلی گئی رجسٹرارکی عدم موجودگی میں اسکروٹنی دفتر رجسٹرارکے بجائے دفترکلیہ فنون اورشعبہ اطلاق معاشیات میں کی گئی جبکہ قواعد کی روسے اسکروٹنی دفتر رجسٹرارمیں رجسٹرارکی موجودگی میں کی جاتی ہے ،جامعہ کراچی کے قواعدکے تحت اگرکسی شعبے میں چیئرمین یاسینئرپروفیسرموجودنہ ہوتوایسی صورت میں اسکروٹنی کے عمل میں متعلقہ کلیہ کے سینئرترین پروفیسر کوشامل کیا جاتا ہے ۔
تاہم اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹرمیں فیکلٹی آف آرٹس کے سینئرپروفیسرکواسکروٹنی کے عمل میں شامل کرنے کے بجائے آئی بی اے (انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن) سے ایک سینئر پروفیسر کو بلاکر اسکروٹنی کرائی گئی،حیرت انگیز طور پر پروفیسر ملاحت کلیم شیروانی جب ریٹائرہوگئیں تو انھوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کے چندروزبعددستخط کے لیے شعبہ اطلاقی معاشیات کے انتظامی افسرسے فائلیں منگوالیں جبکہ ان کی یونیورسٹی میں حاضرسروس استاد یاڈین کی حیثیت ختم ہوچکی تھی،رجسٹرارپروفیسرمنصوراحمد کے قریبی ذرائع کے مطابق اسکروٹنی میں سابق رئیس کلیہ فنون کی جانب سے کی گئی بے ضابطگی پر رئیس کلیہ فنون کاخط موصول ہواہے جس میں انتظامیہ سے ان بے ضابطگیوں کاتذکرہ کرتے ہوئے اس عمل کوکالعدم قراردینے اوراسکروٹنی دوبارہ کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔