74 برس قبل بچھڑنے والے سکا خان بڑے بھائی کے ہمراہ بھارت روانہ
بھارت نے پاکستانی شہری محمد صدیق کو 45 روز کا ویزا جاری کردیا
ایکسپریس نیوز کے مطابق سات دہائیوں قبل بڑے بھائی سے بچھڑنے والے بھارتی شہری سکا خان 74 سال بعد اپنے بھائی سے ملنے اور دو مہینے ساتھ گزارنے کے بعد واپس بھارت روانہ ہوگئے لیکن وہ اکیلے نہیں گئے بلکہ ان کیساتھ ہمراہ بڑے بھائی محمد صدیق بھی بھارت روانہ ہوئے ہیں۔
بھارت نے سکا خان کے بچھڑے ہوئے بھائی پاکستانی شہری محمد صدیق کو 45 روز کا ویزہ جاری کیا ہے جس کے بعد دونوں سکا خان اپنے بھائی کو لیکر منگل کے روز واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ ہوئے ہیں۔
بھارتی ضلع بھٹنڈہ کے گاؤں پھلے وال کے رہائشی حبیب عرف سکا خان 26 مارچ کو واہگہ کے راستے پاکستان آئے تھے ، اس سے قبل دونوں بھائیوں کی کرتارپور صاحب میں انتہائی جذباتی ملاقات ہوئی تھی.
سکاخان نے بتایا کہ اسے یہاں جو پیار اور محبت ملی ہے وہ زندگی بھر نہیں بھول سکتا، اسے 74 برسوں بعد اپنا بھائی اور خاندان مل اتھا.
بھارتی شہری کا کہنا تھااس کاواپس جانے کودل نہیں چاہتالیکن ہم دونوں بھائی الگ الگ ملکوں کے شہری ہیں، اس لئے کچھ قانونی مجبوریاں بھی ہیں، آج ایسے لگ رہا ہے جیسے پھراپنے خاندان سے بچھڑگیا ہوں
سکا خان نے کہا کہ اسے خوشی ہے کہ اب وہ اکیلا واپس نہیں جارہا بلکہ اپنے بڑے بھائی کو ساتھ لیکر جارہے ہیں تاکہ یہ بھی وہاں جاکر میرا گھر اور دیگر لوگوں سے ملاقات کرسکیں۔
فیصل آباد کے علاقہ بوگڑاں کے رہائشی محمد صدیق نے کہا ابھی صرف انہیں ہی ویزا ملا ہے اور وہ اپنے بھائی کے ساتھ جارہے ہیں، بھارتی حکومت نے انہیں ڈیڑھ ماہ کا ویزا دیا ہے۔ اس کے بعد خاندان کے دیگر لوگوں کو بھی ویزے جاری ہوں گے، دونوں بھائیوں کو بھارت روانہ کرنے کے موقع پر ان کے خاندان کے کئی افراد واہگہ بارڈر پہنچے تھے۔