نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا بے نظیر بھٹو کو خراج تحسین
بے نظیر بھٹو کو مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے، جسینڈا آرڈرن
CAIRO:
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے شہید بے نظیر بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ 1989 میں پاکستان کی سابق وزیر اعظم نے جو کچھ کہا تھا وہ آج بھی حقیقت ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے پاکستان کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی یاد تازہ کرتے ہوئے اسلامی دنیا کی اولین خاتون وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کسی اسلامی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں اور عہدے میں رہتے ہوئے بچے کو جنم دینے والی بھی پہلی خاتون سیاست دان ہیں۔
جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ آج اسی مقام پر خطاب کر رہی ہوں جہاں بے نظیر بھٹو نے 1989 میں خطاب کیا تھا اور یہ بھی خوش نصیبی ہے کہ میری بیٹی 21 جون 2018 کو پیدا ہوئی جو بے نظیر کی تاریخ پیدائش ہے۔
جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ ماضی کی کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو برسوں بعد بھی آپ کو جوڑے رکھتی ہیں۔ جیسے جون 1989 میں پاکستانی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے بھی اسی ہارورڈ یونیورسٹی میں کھڑے ہو کر ''جمہوری اقوام کو متحد ہونا ہوگا'' کے عنوان پر تقریر کی تھی۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اُس وقت بے نظیر نے کہا تھا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ جمہوریت کو کمزور کیا جا سکتا ہے۔ پاکستانی وزیراعظم نے اپنی تقریر میں اپنی سیاسی جدوجہد، عوام کی اہمیت، نمائندہ حکومت، انسانی حقوق اور جمہوریت کی بات بھی کی تھی۔
جسینڈا آرڈن نے بے نظیر بھٹو کے ساتھ ملاقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 2007 میں بے نظیر بھٹو سے جنیوا میں ملاقات ہوئی اور ہم دونوں نے دنیا بھر کی پروگریسیو پارٹیز کی کانفرنس میں شرکت کی لیکن افسوس 7 ماہ بعد انہیں قتل کر دیا گیا۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے شہید بے نظیر بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ 1989 میں پاکستان کی سابق وزیر اعظم نے جو کچھ کہا تھا وہ آج بھی حقیقت ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے پاکستان کی سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی یاد تازہ کرتے ہوئے اسلامی دنیا کی اولین خاتون وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کسی اسلامی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں اور عہدے میں رہتے ہوئے بچے کو جنم دینے والی بھی پہلی خاتون سیاست دان ہیں۔
جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ آج اسی مقام پر خطاب کر رہی ہوں جہاں بے نظیر بھٹو نے 1989 میں خطاب کیا تھا اور یہ بھی خوش نصیبی ہے کہ میری بیٹی 21 جون 2018 کو پیدا ہوئی جو بے نظیر کی تاریخ پیدائش ہے۔
جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ ماضی کی کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو برسوں بعد بھی آپ کو جوڑے رکھتی ہیں۔ جیسے جون 1989 میں پاکستانی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے بھی اسی ہارورڈ یونیورسٹی میں کھڑے ہو کر ''جمہوری اقوام کو متحد ہونا ہوگا'' کے عنوان پر تقریر کی تھی۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اُس وقت بے نظیر نے کہا تھا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ جمہوریت کو کمزور کیا جا سکتا ہے۔ پاکستانی وزیراعظم نے اپنی تقریر میں اپنی سیاسی جدوجہد، عوام کی اہمیت، نمائندہ حکومت، انسانی حقوق اور جمہوریت کی بات بھی کی تھی۔
جسینڈا آرڈن نے بے نظیر بھٹو کے ساتھ ملاقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 2007 میں بے نظیر بھٹو سے جنیوا میں ملاقات ہوئی اور ہم دونوں نے دنیا بھر کی پروگریسیو پارٹیز کی کانفرنس میں شرکت کی لیکن افسوس 7 ماہ بعد انہیں قتل کر دیا گیا۔