پروٹین مشروبات کا کھانے سے پہلے استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند قرار
یہ مشروبات غذا کے ہاضمے کے تیز عمل کو سست کرتے ہیں اور کچھ اہم ہارمونز کو حرکت میں لاتے ہیں
ایک نئی تحقیق کے مطابق کھانے سے پہلے دودھ یا دہی کے باقی ماندہ پانی کے پروٹین کے مشروبات کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کو خون میں موجود شوگر کی سطح پر قابو رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کےمطابق سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ یہ مشروبات غذا کے ہاضمے کے تیز عمل کو سست کرتے ہیں اور ہارمونز کو حرکت میں لاتے ہیں تاکہ تیزی سے بڑھتی شوگر کی سطح کو روکا جاسکے۔
نیوکاسل یونیورسٹی میں کیے جانے والے مطالعے میں ذیابیطس ٹائپ 2 میں مبتلا افراد نے کھانے سے قبل دودھ یا دہی کے باقی ماندہ پانی کے پروٹین کی کم خوراک والے مشروب کو پیا۔
تحقیق میں شریک ہونے والے افراد کا ایک ہفتے تک ان کی معمول کی زندگی میں مشاہدہ کیا گیا۔
انہی شرکاء کو اس سے اگلے ہفتے بغیر پروٹین کا مشروب پلایا گیا اور بعد میں ان کے خون کا معائنہ کیا گیا تاکہ دونوں صورتحالوں کا جائزہ لیا جاسکے۔
ٹیسٹ کے نتائج میں معلوم ہوا کہ کھانے سے پہلے لیے جانے والے مذکورہ پروٹین کے سبب خون میں گلوکوز کی سطح بہتر انداز میں قابو میں تھی۔
نیوکیسل یونیورسٹی کے ذیابیطس ریسرچ گروپ کے ڈاکٹر ڈینیئل ویسٹ کا کہنا تھا کہ لیب میں کی جانے والی چند گھنٹوں کی گزشتہ تحقیق میں اس غذا کے متعلق اس صلاحیت کا علم ہوا تھا، اس کے بعد سے ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ لوگوں کا ان کی معمول کی زندگی میں مشاہدہ کیا گیا ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ محققین کا ماننا ہے کہ یہ پروٹین دو طریقوں سے کام کرتا ہے۔ ایک تو ہاضمے کے نظام کی رفتار کو سست کر کے اور دوسرا ان متعدد اہم ہارمونز کو حرکت دے کر جو بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھنے سے روکتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کےمطابق سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ یہ مشروبات غذا کے ہاضمے کے تیز عمل کو سست کرتے ہیں اور ہارمونز کو حرکت میں لاتے ہیں تاکہ تیزی سے بڑھتی شوگر کی سطح کو روکا جاسکے۔
نیوکاسل یونیورسٹی میں کیے جانے والے مطالعے میں ذیابیطس ٹائپ 2 میں مبتلا افراد نے کھانے سے قبل دودھ یا دہی کے باقی ماندہ پانی کے پروٹین کی کم خوراک والے مشروب کو پیا۔
تحقیق میں شریک ہونے والے افراد کا ایک ہفتے تک ان کی معمول کی زندگی میں مشاہدہ کیا گیا۔
انہی شرکاء کو اس سے اگلے ہفتے بغیر پروٹین کا مشروب پلایا گیا اور بعد میں ان کے خون کا معائنہ کیا گیا تاکہ دونوں صورتحالوں کا جائزہ لیا جاسکے۔
ٹیسٹ کے نتائج میں معلوم ہوا کہ کھانے سے پہلے لیے جانے والے مذکورہ پروٹین کے سبب خون میں گلوکوز کی سطح بہتر انداز میں قابو میں تھی۔
نیوکیسل یونیورسٹی کے ذیابیطس ریسرچ گروپ کے ڈاکٹر ڈینیئل ویسٹ کا کہنا تھا کہ لیب میں کی جانے والی چند گھنٹوں کی گزشتہ تحقیق میں اس غذا کے متعلق اس صلاحیت کا علم ہوا تھا، اس کے بعد سے ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ لوگوں کا ان کی معمول کی زندگی میں مشاہدہ کیا گیا ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ محققین کا ماننا ہے کہ یہ پروٹین دو طریقوں سے کام کرتا ہے۔ ایک تو ہاضمے کے نظام کی رفتار کو سست کر کے اور دوسرا ان متعدد اہم ہارمونز کو حرکت دے کر جو بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھنے سے روکتے ہیں۔