لانگ مارچ ہونے پر پنڈی کو سیل کرنے اور پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا فیصلہ
اگلے چھ روز تک جڑواں شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، پنجاب پولیس کی اضافی نفری کو واپس جانے سے روک دیا گیا
حکومت نے عمران خان کی ایک اور لانگ مارچ کی دھمکی کے بعد اگلے چھ روز تک جڑواں شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھنے اور پنجاب پولیس کی اضافی نفری کو واپس جانے سے روک دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسلام آباد کو محفوظ بنانے کے لیے پلان تیار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے ایک بار پھر اسلام آباد مارچ کی کال کے بعد حکومت نے راولپنڈی و اسلام آباد میں اگلے 6 روز تک سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب پولیس کی اضافی نفری کو بھی واپس جانے سے روک دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان نے دوبارہ مارچ کیا تو راولپنڈی ڈویژن کو 12 گھنٹوں میں سیل کردیا جائے گا، پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کردی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت کا اسلام آباد میں انتشار پھیلانے والے جلسے جلوسوں کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 17 ہزار ایکسٹرا نفری منگوائی جائے گی، ریڈ زون کو محفوظ بنانے کے لیے واٹر کینن، اے پی سیز کا استعمال کیا جائے گا، ریاست کی رٹ کو برقرار رکھنے کے لیے تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسلام آباد کو محفوظ بنانے کے لیے پلان تیار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے ایک بار پھر اسلام آباد مارچ کی کال کے بعد حکومت نے راولپنڈی و اسلام آباد میں اگلے 6 روز تک سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب پولیس کی اضافی نفری کو بھی واپس جانے سے روک دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان نے دوبارہ مارچ کیا تو راولپنڈی ڈویژن کو 12 گھنٹوں میں سیل کردیا جائے گا، پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کردی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت کا اسلام آباد میں انتشار پھیلانے والے جلسے جلوسوں کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 17 ہزار ایکسٹرا نفری منگوائی جائے گی، ریڈ زون کو محفوظ بنانے کے لیے واٹر کینن، اے پی سیز کا استعمال کیا جائے گا، ریاست کی رٹ کو برقرار رکھنے کے لیے تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔