بچے کے اغوا و قتل کے جرم میں والد کے دوست سمیت تین مجرموں کو سزائے موت
ملزمان نے بچے کی رہائی کے لئے ایک کروڑ روپے تاوان مانگا تھا
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 12 سالہ بچے کے اغوا کے بعد قتل کے جرم میں 3 ملزمان کو اغوا برائے تاوان اور قتل کے جرم میں 2 ، 2 بار سزائے موت کا حکم دیدیا۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 12 سالہ بچے کے اغوا کے بعد قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔
عدالت نے 3 ملزمان کو اغوا برائے تاوان اور قتل کے جرم میں 2 ، 2 بار سزائے موت کا حکم دیدیا اور شواہد چھپانے کے جرم میں 7 سال قید بامشقت کی سزا کا بھی حکم دیا۔
عدالت نے تینوں ملزمان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا اور ملزمان کو 2 لاکھ روپے فی کس مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان میں شمشیر، سلمان اور عبد الستار شامل ہیں۔ انہوں نے جنوری 2021 میں بلدیہ سعید آباد سے 12 سالہ شاہد کو تاوان کے لئے اغوا کیا تھا اور بچے کو قتل کرکے لاش کو جلا کر اسکیم 33 میں دفنا دیا تھا۔
ملزم شمشیر بچے کا پڑوسی اور بچے کے والد کا دوست تھا۔ ملزمان نے بچے کی رہائی کے لئے ایک کروڑ روپے تاوان مانگا تھا۔ ملزمان اور بچے کے والد کے درمیان 70 لاکھ روپے تاوان طے پایا تھا۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 12 سالہ بچے کے اغوا کے بعد قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔
عدالت نے 3 ملزمان کو اغوا برائے تاوان اور قتل کے جرم میں 2 ، 2 بار سزائے موت کا حکم دیدیا اور شواہد چھپانے کے جرم میں 7 سال قید بامشقت کی سزا کا بھی حکم دیا۔
عدالت نے تینوں ملزمان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا اور ملزمان کو 2 لاکھ روپے فی کس مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان میں شمشیر، سلمان اور عبد الستار شامل ہیں۔ انہوں نے جنوری 2021 میں بلدیہ سعید آباد سے 12 سالہ شاہد کو تاوان کے لئے اغوا کیا تھا اور بچے کو قتل کرکے لاش کو جلا کر اسکیم 33 میں دفنا دیا تھا۔
ملزم شمشیر بچے کا پڑوسی اور بچے کے والد کا دوست تھا۔ ملزمان نے بچے کی رہائی کے لئے ایک کروڑ روپے تاوان مانگا تھا۔ ملزمان اور بچے کے والد کے درمیان 70 لاکھ روپے تاوان طے پایا تھا۔