جعلی مقابلے میں نوجوان کا قتل ایک اہلکار کو سزائے موت دوسرے کو عمر قید
ملزمان نے نیپا چورنگی کے قریب فائرنگ کرکے گیارہویں جماعت کے طالب علم عتیق اللہ کو قتل اور عزیز اللہ کو زخمی کردیا تھا
ماڈل ٹرائل کورٹ شرقی نے 2016ء میں نیپا کے قریب جعلی مقابلے میں نوجوان کے قتل کے جرم میں سابق پولیس اہل کار کو سزائے موت جبکہ دوسرے ملزم کو عمر قید کی سزا سنادی۔
کراچی سٹی کورٹ میں ماڈل ٹرائل عدالت شرقی نے 2016ء میں نیپا کے قریب جعلی پولیس مقابلے میں نوجوان کے قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سابق پولیس اہل کار کو پھانسی جبکہ سابق پولیس رضا کار ظفر عباس کو عمر قید کی سزا کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ملزمان پر 10 ، 10 لاکھ روپے بطور ہرجانہ مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا حکم بھی دیا۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان نے نیپا چورنگی کے قریب فائرنگ کرکے گیارہویں جماعت کے طالب علم عتیق اللہ کو قتل جبکہ عزیز اللہ کو زخمی کیا تھا اور پولیس اہل کاروں نے فائرنگ کو مقابلہ ظاہر کیا تھا۔ مقتول عتیق اور عزیز کوچنگ سینٹر جارہے تھے کہ اہل کاروں نے طالب علموں پر فائرنگ کردی تھی۔
کراچی سٹی کورٹ میں ماڈل ٹرائل عدالت شرقی نے 2016ء میں نیپا کے قریب جعلی پولیس مقابلے میں نوجوان کے قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سابق پولیس اہل کار کو پھانسی جبکہ سابق پولیس رضا کار ظفر عباس کو عمر قید کی سزا کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ملزمان پر 10 ، 10 لاکھ روپے بطور ہرجانہ مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا حکم بھی دیا۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان نے نیپا چورنگی کے قریب فائرنگ کرکے گیارہویں جماعت کے طالب علم عتیق اللہ کو قتل جبکہ عزیز اللہ کو زخمی کیا تھا اور پولیس اہل کاروں نے فائرنگ کو مقابلہ ظاہر کیا تھا۔ مقتول عتیق اور عزیز کوچنگ سینٹر جارہے تھے کہ اہل کاروں نے طالب علموں پر فائرنگ کردی تھی۔