وزیراعظم نے نئے ترقیاتی منصوبے جمع کرانیکی تاریخ بڑھادی
مقصد بجٹ میں اتحادی حکومت کی اسکیمیں شامل کرنا ہے،خزانے پر دباؤ بڑھ جائیگا
کراچی:
وزیراعظم شہباز شریف نے نئے منصوبے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردی۔
قومی اقتصادی کونسل نے پلاننگ کمیشن سے منظوری کے بعد پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں شمولیت کے لیے وزارتوں کو اپنے منصوبے جمع کرانے کے لیے 31مارچ کی ڈیڈلائن دی تھی، تاہم وزیراعظم نے این ای سی کا چیئرمین ہونے کی حیثیت سے توسیع کردی۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پلاننگ کمیشن ڈیڈ لائن کی توسیع اور نئی حکومت کی اسکیموں کی شمولیت پر راضی نہیں تھا۔ ڈیڈ لائن میں توسیع کے اگلے ہی روز حکومت نے نئے منصوبوں پر غور، ان کی منظوری اور پھر آئندہ مالی سال کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں شمولیت کے لیے سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی ( سی ڈی ڈبلیو پی) کا اجلاس بھی طلب کرلیا تھا۔
سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس کے انعقاد کے لیے حکومت نے انیول پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ملتوی کردیا جو گزشتہ روز ( بدھ کو) ہونا تھا۔ ڈیڈ لائن میں توسیع اور مروجہ مراحل کے ذریعے منظور کے بغیر اسکیموں کی آئندہ ترقیاتی بجٹ میں شمولیت پبلک فنانس ایکٹ مینجمنٹ 2019 کے بھی خلاف ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نئے منصوبے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردی۔
قومی اقتصادی کونسل نے پلاننگ کمیشن سے منظوری کے بعد پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں شمولیت کے لیے وزارتوں کو اپنے منصوبے جمع کرانے کے لیے 31مارچ کی ڈیڈلائن دی تھی، تاہم وزیراعظم نے این ای سی کا چیئرمین ہونے کی حیثیت سے توسیع کردی۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پلاننگ کمیشن ڈیڈ لائن کی توسیع اور نئی حکومت کی اسکیموں کی شمولیت پر راضی نہیں تھا۔ ڈیڈ لائن میں توسیع کے اگلے ہی روز حکومت نے نئے منصوبوں پر غور، ان کی منظوری اور پھر آئندہ مالی سال کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں شمولیت کے لیے سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی ( سی ڈی ڈبلیو پی) کا اجلاس بھی طلب کرلیا تھا۔
سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس کے انعقاد کے لیے حکومت نے انیول پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ملتوی کردیا جو گزشتہ روز ( بدھ کو) ہونا تھا۔ ڈیڈ لائن میں توسیع اور مروجہ مراحل کے ذریعے منظور کے بغیر اسکیموں کی آئندہ ترقیاتی بجٹ میں شمولیت پبلک فنانس ایکٹ مینجمنٹ 2019 کے بھی خلاف ہے۔