معیشت اور تجارت کیا ہے
تجارت (بزنس) ایک ایسا عمل ہے جس کا مقصد نفع کمانا ہو
PARIS:
گزشتہ ماہ میرا کالم بعنوان '' لسانیات کیا ہے'' شایع ہوا، قارئین کی جانب سے پسندیدگی کا اظہار کیا گیا۔ بعض طلبا نے ای میلز کے ذریعے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اس نوعیت کے مزید کالم معاشرت، سیاست اور معیشت اور تجارت جیسے موضوعات پر بھی تحریر کیے جائیں تاکہ ان شعبہ جات کے طلبا اس سے رہنمائی حاصل کرسکیں۔ ''معیشت اور تجارت کیا ہے'' کالم اسی تناظر میں تحریر کیا گیا ہے۔
معیشت (اکنامی) ان تمام انسانی سرگرمیوں اور افعال کا مجموعہ ہے جو انسان کمانے کے لیے اختیار کرتا ہے۔ تجارت (بزنس) ایک ایسا عمل ہے جس کا مقصد نفع کمانا ہو۔ کاروبار (کامرس) کا لفظ تجارت کے ہم معنی ہے ، بزنس کا لفظ امریکی زبان اور کامرس کا لفظ برطانوی زبان میں رائج ہے۔
وہ عمل جس کا تعلق مصنوعات و خدمات کے کاروباری تبادلہ سے ہو ، یعنی اشیا صارف کے بجائے کاروباری شخص سے دوسرے کاروباری شخص کے پاس کاروباری نقطہ نظر سے منافع کی بنیاد پر پہنچائی جائے اسے خرید و فروخت (ٹریڈ) کہتے ہیں۔ کاروباری مشاغل کی انجام دہی اس طرح کی جائے کہ مصنوعات اور خدمات منافع کی بنیاد پر صارف تک پہنچ جائے اس عمل کو بازار کاری (مارکیٹنگ) کہتے ہیں وہ جگہ جہاں افراد قیمت کے عوض اشیا کا لین دین کرتے ہیں اس جگہ کو بازار یعنی (مارکیٹ) کہا جاتا ہے۔
منظم معاشی عمل کا نام صنعت (انڈسٹری) ہے زراعت عام طور پر کھیتی باڑی کے معنی میں استعمال ہوتا ہے لیکن معاشی اصطلاح میں زراعت کھیتی باڑی کے ساتھ زرعی زمینوں کے مسائل ، پودوں کی بیماریوں کا علاج ، جانوروں کی دیکھ بھال ، ماہی گیری اور جنگلات بھی زراعت کے زمرے میں آتے ہیں۔
خوردہ فروش (ریٹیلر) وہ تاجر ہوتے ہیں جو تھوڑے پیمانے پر مصنوعات خریدتے ہیں اور صارف کو براہ راست فراہم کرتے ہیں صارف (کنزیومر) سے مراد وہ شخص ہوتا ہے جو اشیا صرف نہ صرف خریدتا ہے بلکہ اس کو استعمال بھی کرتا ہے۔ تھوک فروش (ہول سیلر) وہ تاجر ہوتے ہیں جو بڑی مقدار میں مصنوعات خریدتے ہیں اور خوردہ فروش (ریٹیلر) حضرات کو فروغ کرتے ہیں۔
بروکر وہ کاروباری حضرات ہوتے ہیں جو نام سے مال فروخت نہیں کرتے بلکہ خریدار اور فروخت کنندہ کے درمیان رابطہ قائم کرتے ہیں ان کے مال کی خرید و فروخت پر کمیشن وصول کرتے ہیں۔ روزگار حاصل کرنے کے لیے ایسی ذمے داری جس میں مہارت ، فنکاری اور معیاری کردار کا اظہار کیا جائے پیشہ (پروفیشن) کہلاتا ہے۔ مالیات (فنانس) ان اصولوں اور نظریات کا مجموعہ ہے ، جن کا تعلق سرمایہ کے حصول اور اس کے استعمال سے ہے۔
زمین کا معاوضہ کرایہ (رینٹ) ، محنت کا معاوضہ اجرت (ویجز)، خدمات کا معاوضہ تنخواہ (سیلری) ، سرمایہ کا معاوضہ سود (انٹرسٹ) ، آجر کا معاوضہ منافع (پرافٹ) ، حکومتی معاوضہ (ٹیکس) کہلاتا ہے۔ وہ شے جو کسی شے کے بدل کے طور پر کاغذی نوٹ یا دھاتی سکہ کی صورت میں استعمال ہو اسے کرنسی کہتے ہیں، دنیا کے ممالک کی ہر کرنسی کا اپنا نام ہے۔
امریکا کی کرنسی ڈالر، جاپان کا ین، برطانیہ کا پاؤنڈ ، کویت کا دینار ، سعودی عرب کا ریال ، ہندوستان اور پاکستان کا روپیہ وغیرہ۔ دو افراد یا دو اداروں کے درمیان کسی بھی کاروباری لین دین کو معاملات (ٹرانزیکشن) کہتے ہیں کسی غیر ممالک سے مصنوعات کی خریداری کا عمل درآمدات (امپورٹ) اور کسی غیر ممالک سے مصنوعات فروخت کرنے کا عمل برآمدات (ایکسپورٹ) کہلاتا ہے۔
کوئی ایسا امتیازی لفظ ، تصویر ، علامت یا نشان (پروڈکٹ) بنانے والے (مینوفیکچرر) یا (ڈسٹری بیوٹر) کو ظاہر کرے یا اس کی نشان دہی کرنے کے لیے استعمال ہو ، ٹریڈ مارک کہلاتا ہے جب کہ سلوگن سے مراد وہ مختصر پیغام ہوتا ہے جو مرکزی خیال کو ظاہر کرتا ہے۔ عام طور پر لوگ ٹریڈ مارک اور سلوگن میں فرق نہیں کر پاتے۔ ٹریڈ مارک کو قانونی تحفظ حاصل ہوتا ہے، سلوگن کے لیے یہ بات ضروری نہیں۔ تشہیر کے حوالے سے اشیا یا شخص کو پس پردہ رکھ کر تشہیر کی جائے گی تو یہ عمل پبلسٹی کہلاتا ہے۔ جس چیز کی تشہیر کرنا ہو وہ سامنے لائی جائے تو یہ عمل ایڈورٹائزمنٹ کہلاتا ہے۔
تجارتی ضرورت سے فاضل روپیہ گردش میں آجائے تو افراط زر کہلاتا ہے اور تجارتی ضروریات سے کم روپیہ گردش میں آجائے تو تفریط زر کہتے ہیں۔ رسد (سپلائی) سے مراد کسی شے کی وہ خاص مقدار جو کسی خاص قیمت پر مارکیٹ میں فروخت کے لیے لائی جائے۔
اشیا کی وہ کل مقدار جو تمام صارف کسی ایک وقت میں ان رائج قیمتوں پر خریدتے ہیں اسے طلب (ڈیمانڈ) کہا جاتا ہے۔ ساخت کا اصل مفہوم یہ ہے کہ ایک شے کی شکل کو تبدیل کرکے دوسری شے بنانا اس کام کو جو انجام دیتا ہے یا کرتا ہے اسے پیداکار (مینوفیکچرر) کہتے ہیں۔
وہ تمام چیزیں جو انسانی ضروریات کو تسکین دے سکیں دولت کہلاتی ہیں، دولت کی کوئی بھی شکل جو مزید دولت پیدا کرنے کے لیے استعمال میں لائی جائے اسے سرمایہ (کیپٹل) کہتے ہیں۔ یعنی سرمایہ تاجر کی وہ رقم ہے جو وہ اشیا کاروبار میں لگاتا ہے ، وہ تمام اشیا جو کاروبار میں نفع کمانے کی غرض سے لگائی گئی ہو اثاثہ (ایسٹس) کہلاتی ہیں۔ واجبات (لائبلٹیز) سے مراد ایسی تمام رقوم ہیں جو کاروبار کے ذمے واجب الادا ہوں۔ اشیا کے کسی معاوضے کے بدل میں دینے کو (سیلز) یعنی فروخت کہتے ہیں۔ اشیا کے کسی معاوضے کے بدل میں وصول کرنے کو (پرچیز) یعنی خرید کہتے ہیں۔
وہ عوامل جو آپس میں ایک دوسرے سے تعلق رکھتے ہیں مثلاً منصوبہ بندی، ہدایت اور ربط وغیرہ ان کے آپس میں منظم اور مربوط کرنے کا عمل (مینجمنٹ) کہلاتا ہے۔ ایڈمنسٹریشن مینجمنٹ کا ایک حصہ ہے جس کا کام یہ دیکھنا ہے کہ جو طریقہ کار طے کیا گیا ہے اس پر کس حد تک صحیح طور پر عمل ہو رہا ہے یا نہیں۔ ایک معینہ مدت کی آمدنی اور خرچ کا تخمینہ بجٹ کہلاتا ہے۔
تنظیم (آرگنائزیشن) عام طور پر فرد اور افراد کی کوششوں کو اس انداز میں یکجا کرنے کا نام ہے جس سے بہتر فرائض انجام دیے جاسکیں۔ کسی بھی تنظیم کو فروغ دینے کے سلسلے میں ادارے میں انجام دی جانے والی کوششوں کو مختلف چھوٹے چھوٹے حصوں مثلاً پیداوار، ماحولیات اور بازار کاری کے شعبہ جات میں تقسیم کیا جاتا ہے جسے (ڈپارٹمنٹ) کہتے ہیں۔ ان ڈپارٹمنٹس کو علاقائی بنیاد پر زون، سیکشن، ڈویژن، یونٹ اور برانچ میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
گزشتہ ماہ میرا کالم بعنوان '' لسانیات کیا ہے'' شایع ہوا، قارئین کی جانب سے پسندیدگی کا اظہار کیا گیا۔ بعض طلبا نے ای میلز کے ذریعے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اس نوعیت کے مزید کالم معاشرت، سیاست اور معیشت اور تجارت جیسے موضوعات پر بھی تحریر کیے جائیں تاکہ ان شعبہ جات کے طلبا اس سے رہنمائی حاصل کرسکیں۔ ''معیشت اور تجارت کیا ہے'' کالم اسی تناظر میں تحریر کیا گیا ہے۔
معیشت (اکنامی) ان تمام انسانی سرگرمیوں اور افعال کا مجموعہ ہے جو انسان کمانے کے لیے اختیار کرتا ہے۔ تجارت (بزنس) ایک ایسا عمل ہے جس کا مقصد نفع کمانا ہو۔ کاروبار (کامرس) کا لفظ تجارت کے ہم معنی ہے ، بزنس کا لفظ امریکی زبان اور کامرس کا لفظ برطانوی زبان میں رائج ہے۔
وہ عمل جس کا تعلق مصنوعات و خدمات کے کاروباری تبادلہ سے ہو ، یعنی اشیا صارف کے بجائے کاروباری شخص سے دوسرے کاروباری شخص کے پاس کاروباری نقطہ نظر سے منافع کی بنیاد پر پہنچائی جائے اسے خرید و فروخت (ٹریڈ) کہتے ہیں۔ کاروباری مشاغل کی انجام دہی اس طرح کی جائے کہ مصنوعات اور خدمات منافع کی بنیاد پر صارف تک پہنچ جائے اس عمل کو بازار کاری (مارکیٹنگ) کہتے ہیں وہ جگہ جہاں افراد قیمت کے عوض اشیا کا لین دین کرتے ہیں اس جگہ کو بازار یعنی (مارکیٹ) کہا جاتا ہے۔
منظم معاشی عمل کا نام صنعت (انڈسٹری) ہے زراعت عام طور پر کھیتی باڑی کے معنی میں استعمال ہوتا ہے لیکن معاشی اصطلاح میں زراعت کھیتی باڑی کے ساتھ زرعی زمینوں کے مسائل ، پودوں کی بیماریوں کا علاج ، جانوروں کی دیکھ بھال ، ماہی گیری اور جنگلات بھی زراعت کے زمرے میں آتے ہیں۔
خوردہ فروش (ریٹیلر) وہ تاجر ہوتے ہیں جو تھوڑے پیمانے پر مصنوعات خریدتے ہیں اور صارف کو براہ راست فراہم کرتے ہیں صارف (کنزیومر) سے مراد وہ شخص ہوتا ہے جو اشیا صرف نہ صرف خریدتا ہے بلکہ اس کو استعمال بھی کرتا ہے۔ تھوک فروش (ہول سیلر) وہ تاجر ہوتے ہیں جو بڑی مقدار میں مصنوعات خریدتے ہیں اور خوردہ فروش (ریٹیلر) حضرات کو فروغ کرتے ہیں۔
بروکر وہ کاروباری حضرات ہوتے ہیں جو نام سے مال فروخت نہیں کرتے بلکہ خریدار اور فروخت کنندہ کے درمیان رابطہ قائم کرتے ہیں ان کے مال کی خرید و فروخت پر کمیشن وصول کرتے ہیں۔ روزگار حاصل کرنے کے لیے ایسی ذمے داری جس میں مہارت ، فنکاری اور معیاری کردار کا اظہار کیا جائے پیشہ (پروفیشن) کہلاتا ہے۔ مالیات (فنانس) ان اصولوں اور نظریات کا مجموعہ ہے ، جن کا تعلق سرمایہ کے حصول اور اس کے استعمال سے ہے۔
زمین کا معاوضہ کرایہ (رینٹ) ، محنت کا معاوضہ اجرت (ویجز)، خدمات کا معاوضہ تنخواہ (سیلری) ، سرمایہ کا معاوضہ سود (انٹرسٹ) ، آجر کا معاوضہ منافع (پرافٹ) ، حکومتی معاوضہ (ٹیکس) کہلاتا ہے۔ وہ شے جو کسی شے کے بدل کے طور پر کاغذی نوٹ یا دھاتی سکہ کی صورت میں استعمال ہو اسے کرنسی کہتے ہیں، دنیا کے ممالک کی ہر کرنسی کا اپنا نام ہے۔
امریکا کی کرنسی ڈالر، جاپان کا ین، برطانیہ کا پاؤنڈ ، کویت کا دینار ، سعودی عرب کا ریال ، ہندوستان اور پاکستان کا روپیہ وغیرہ۔ دو افراد یا دو اداروں کے درمیان کسی بھی کاروباری لین دین کو معاملات (ٹرانزیکشن) کہتے ہیں کسی غیر ممالک سے مصنوعات کی خریداری کا عمل درآمدات (امپورٹ) اور کسی غیر ممالک سے مصنوعات فروخت کرنے کا عمل برآمدات (ایکسپورٹ) کہلاتا ہے۔
کوئی ایسا امتیازی لفظ ، تصویر ، علامت یا نشان (پروڈکٹ) بنانے والے (مینوفیکچرر) یا (ڈسٹری بیوٹر) کو ظاہر کرے یا اس کی نشان دہی کرنے کے لیے استعمال ہو ، ٹریڈ مارک کہلاتا ہے جب کہ سلوگن سے مراد وہ مختصر پیغام ہوتا ہے جو مرکزی خیال کو ظاہر کرتا ہے۔ عام طور پر لوگ ٹریڈ مارک اور سلوگن میں فرق نہیں کر پاتے۔ ٹریڈ مارک کو قانونی تحفظ حاصل ہوتا ہے، سلوگن کے لیے یہ بات ضروری نہیں۔ تشہیر کے حوالے سے اشیا یا شخص کو پس پردہ رکھ کر تشہیر کی جائے گی تو یہ عمل پبلسٹی کہلاتا ہے۔ جس چیز کی تشہیر کرنا ہو وہ سامنے لائی جائے تو یہ عمل ایڈورٹائزمنٹ کہلاتا ہے۔
تجارتی ضرورت سے فاضل روپیہ گردش میں آجائے تو افراط زر کہلاتا ہے اور تجارتی ضروریات سے کم روپیہ گردش میں آجائے تو تفریط زر کہتے ہیں۔ رسد (سپلائی) سے مراد کسی شے کی وہ خاص مقدار جو کسی خاص قیمت پر مارکیٹ میں فروخت کے لیے لائی جائے۔
اشیا کی وہ کل مقدار جو تمام صارف کسی ایک وقت میں ان رائج قیمتوں پر خریدتے ہیں اسے طلب (ڈیمانڈ) کہا جاتا ہے۔ ساخت کا اصل مفہوم یہ ہے کہ ایک شے کی شکل کو تبدیل کرکے دوسری شے بنانا اس کام کو جو انجام دیتا ہے یا کرتا ہے اسے پیداکار (مینوفیکچرر) کہتے ہیں۔
وہ تمام چیزیں جو انسانی ضروریات کو تسکین دے سکیں دولت کہلاتی ہیں، دولت کی کوئی بھی شکل جو مزید دولت پیدا کرنے کے لیے استعمال میں لائی جائے اسے سرمایہ (کیپٹل) کہتے ہیں۔ یعنی سرمایہ تاجر کی وہ رقم ہے جو وہ اشیا کاروبار میں لگاتا ہے ، وہ تمام اشیا جو کاروبار میں نفع کمانے کی غرض سے لگائی گئی ہو اثاثہ (ایسٹس) کہلاتی ہیں۔ واجبات (لائبلٹیز) سے مراد ایسی تمام رقوم ہیں جو کاروبار کے ذمے واجب الادا ہوں۔ اشیا کے کسی معاوضے کے بدل میں دینے کو (سیلز) یعنی فروخت کہتے ہیں۔ اشیا کے کسی معاوضے کے بدل میں وصول کرنے کو (پرچیز) یعنی خرید کہتے ہیں۔
وہ عوامل جو آپس میں ایک دوسرے سے تعلق رکھتے ہیں مثلاً منصوبہ بندی، ہدایت اور ربط وغیرہ ان کے آپس میں منظم اور مربوط کرنے کا عمل (مینجمنٹ) کہلاتا ہے۔ ایڈمنسٹریشن مینجمنٹ کا ایک حصہ ہے جس کا کام یہ دیکھنا ہے کہ جو طریقہ کار طے کیا گیا ہے اس پر کس حد تک صحیح طور پر عمل ہو رہا ہے یا نہیں۔ ایک معینہ مدت کی آمدنی اور خرچ کا تخمینہ بجٹ کہلاتا ہے۔
تنظیم (آرگنائزیشن) عام طور پر فرد اور افراد کی کوششوں کو اس انداز میں یکجا کرنے کا نام ہے جس سے بہتر فرائض انجام دیے جاسکیں۔ کسی بھی تنظیم کو فروغ دینے کے سلسلے میں ادارے میں انجام دی جانے والی کوششوں کو مختلف چھوٹے چھوٹے حصوں مثلاً پیداوار، ماحولیات اور بازار کاری کے شعبہ جات میں تقسیم کیا جاتا ہے جسے (ڈپارٹمنٹ) کہتے ہیں۔ ان ڈپارٹمنٹس کو علاقائی بنیاد پر زون، سیکشن، ڈویژن، یونٹ اور برانچ میں تقسیم کیا جاتا ہے۔