خصوصی عدالت ججز اور وکلا پر حملے کی مصدقہ اطلاعات ہیں وکلا پرویز مشرف
حملے میں جج صاحبان، وکلاء صفائی اور استغاثہ کو نشانہ بنایاجائےگا، رانا اعجاز
پرویز مشرف کے وکلاء نے تحریک طالبان پاکستان کی جانب سےمبینہ دھمکی آمیز خط خصوصی عدالت میں پیش کردیا، وکلا کی جانب سے عدالت، ججز اور وکلا پر بھی حملے سے آگاہ کیا گیا۔
جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف غداری مقدمے کی سماعت شروع کی۔ دوران سماعت سابق صدر کے وکیل انور منصور نےعدالت میں مؤقف اختیا کیا کہ خصوصی عدالت بھی غیر محفوظ ہے۔ کراچی میں انہیں گن پوائنٹ پرروک کر موبائل فون اور نقدی چھین لی گئی، وہ اس ذہنی کیفیت میں ہی نہیں کہ مقدمے کی پیروی کرسکیں۔
اس موقع پراحمد رضا قصوری روسٹرم پر آئےاور تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے مبینہ طور پر لکھا گیا دھمکی آمیز خط پیش کردیا جس میں سابق صدر پرویز مشرف کا مقدمہ لڑنے پر شریف الدین پیرزادہ، انور منصور اور احمد رضا قصوری کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔ اس موقع پر پرویز مشرف کے وکیل رانا اعجاز نے کہا کہ وہ قسم کھاکرکہتے ہیں ان کے پاس ایسی مصدقہ اطلاعات ہیں کہ اس عدالت پر بھی حملہ کیا جائے گا جس میں جج صاحبان، وکلاء صفائی اور استغاثہ کونشانہ بنایاجائےگا۔
رانا اعجاز کے اس بیان پر جسٹس فیصل عرب نےریمارکس دئیےکہ قسمت میں جو لکھا ہے وہی ہوگا۔ اگر ہماری جان کو خطرہ ہے تو چھپ کر گھروں میں تو نہیں بیٹھ سکتے۔ آئی جی، سیکریٹری قانون اور چیف کمشنر سے سیکیورٹی کے حوالے سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات کی ہے۔
خصوصی عدالت جمعہ کوسابق صدر کی جانب سے عدالتی تشکیل اوردوسرےاعتراضات پر فیصلہ سنائے گی جب کہ پرویز مشرف کے وکلاء کی جانب سے آئندہ سماعت 12 مارچ کو مقرر کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے 11 مارچ کو تو پرویز مشرف کو طلب کررکھا ہے۔
جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف غداری مقدمے کی سماعت شروع کی۔ دوران سماعت سابق صدر کے وکیل انور منصور نےعدالت میں مؤقف اختیا کیا کہ خصوصی عدالت بھی غیر محفوظ ہے۔ کراچی میں انہیں گن پوائنٹ پرروک کر موبائل فون اور نقدی چھین لی گئی، وہ اس ذہنی کیفیت میں ہی نہیں کہ مقدمے کی پیروی کرسکیں۔
اس موقع پراحمد رضا قصوری روسٹرم پر آئےاور تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے مبینہ طور پر لکھا گیا دھمکی آمیز خط پیش کردیا جس میں سابق صدر پرویز مشرف کا مقدمہ لڑنے پر شریف الدین پیرزادہ، انور منصور اور احمد رضا قصوری کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔ اس موقع پر پرویز مشرف کے وکیل رانا اعجاز نے کہا کہ وہ قسم کھاکرکہتے ہیں ان کے پاس ایسی مصدقہ اطلاعات ہیں کہ اس عدالت پر بھی حملہ کیا جائے گا جس میں جج صاحبان، وکلاء صفائی اور استغاثہ کونشانہ بنایاجائےگا۔
رانا اعجاز کے اس بیان پر جسٹس فیصل عرب نےریمارکس دئیےکہ قسمت میں جو لکھا ہے وہی ہوگا۔ اگر ہماری جان کو خطرہ ہے تو چھپ کر گھروں میں تو نہیں بیٹھ سکتے۔ آئی جی، سیکریٹری قانون اور چیف کمشنر سے سیکیورٹی کے حوالے سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات کی ہے۔
خصوصی عدالت جمعہ کوسابق صدر کی جانب سے عدالتی تشکیل اوردوسرےاعتراضات پر فیصلہ سنائے گی جب کہ پرویز مشرف کے وکلاء کی جانب سے آئندہ سماعت 12 مارچ کو مقرر کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے 11 مارچ کو تو پرویز مشرف کو طلب کررکھا ہے۔