اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن چیلنج
یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کے بغیر لوکل گورنمنٹ الیکشن کا انعقاد روکا جائے، درخواستگزار
اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے اعلان سے متعلق الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت نے عادل عزیز قاضی ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست عدالت میں جمع کروائی۔ درخواست میں سیکریٹری داخلہ، وفاق کو بذریعہ وزیراعظم کے سیکریٹری اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ وفاقی حکومت نے 21 مئی 2022 کو اسلام آباد کی یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جس کے تحت اسلام آباد کی یونین کونسلز کی تعداد 50 سے بڑھا کر 101 کر دی گئی، 20 ہزار افراد کی نمائندگی کے تناسب سے یونین کونسلز کی تعداد بڑھائی گئی۔
درخواست گزار کے مطابق الیکشن کمیشن نے یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کے بغیر لوکل گورنمنٹ الیکشن کے شیڈول کا اعلان کیا، الیکشن کمیشن لوکل گورنمنٹ الیکشن سے قبل یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے کا پابند ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کے دو جون کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے، یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کے بغیر لوکل گورنمنٹ الیکشن کا انعقاد روکا جائے۔
پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت نے عادل عزیز قاضی ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست عدالت میں جمع کروائی۔ درخواست میں سیکریٹری داخلہ، وفاق کو بذریعہ وزیراعظم کے سیکریٹری اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ وفاقی حکومت نے 21 مئی 2022 کو اسلام آباد کی یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جس کے تحت اسلام آباد کی یونین کونسلز کی تعداد 50 سے بڑھا کر 101 کر دی گئی، 20 ہزار افراد کی نمائندگی کے تناسب سے یونین کونسلز کی تعداد بڑھائی گئی۔
درخواست گزار کے مطابق الیکشن کمیشن نے یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کے بغیر لوکل گورنمنٹ الیکشن کے شیڈول کا اعلان کیا، الیکشن کمیشن لوکل گورنمنٹ الیکشن سے قبل یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے کا پابند ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کے دو جون کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے، یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کے بغیر لوکل گورنمنٹ الیکشن کا انعقاد روکا جائے۔