وزیراعظم کا لوڈ شیڈنگ پر اظہار برہمی وزرا اور حکام پر برس پڑے
وزیراعظم نے وزرا اور حکام کی وضاحتیں مسترد کردیں اور کہا کہ عوام کو تکلیف سے نجات دلانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا
وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں لوڈ شیڈنگ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے وزرا اور حکام کو کھری کھری سنادیں اور تمام وضاحتیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے وضاحتیں نہیں عوام کو تکلیف سے نجات چاہیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ہنگامی اجلاس جاری ہے، وزیراعظم نے ملک میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے وزارت توانائی کے وزراء اور اعلی حکام کو بھی فوری طلب کرلیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں ملک میں لوڈشیڈنگ کی صورتحال پر غور جاری ہے، جب کہ لوڈشیڈنگ کی وجوہات، محرکات اور اس کے سدباب کے لئے اقدامات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف متعلقہ وزرا اور افسران پر برس پڑے اور کہا کہ کچھ بھی کریں دو گھنٹے سے زیادہ لوڈ شیڈنگ کے علاوہ کچھ برداشت نہیں۔ وزیراعظم نے وزرا اور حکام کی وضاحتیں مسترد کردیں اور انگریزی میں حکام کو جواب Out of question, Not Acceptable دیا، اور کہا کہ عوام کو مشکل سے نکالیں، کوئی وضاحت نہیں چاہیئے، مجھے وضاحتیں نہیں عوام کو لوڈشیڈنگ کی تکلیف سے نجات چاہیے، عوام تکلیف میں ہوں اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
وزیراعظم نے وزیرخزانہ کو تمام وسائل بروئے کار لانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قیمت پر اور کچھ بھی کرکے عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے، عوام کی زندگی میں سکون آنے تک کسی وزیراور افسر کو سکون سے نہیں بیٹھنے دوں گا، دن رات ایک کریں، کاروبار اور عوام کی سانس بحال کریں، وضاحت نہیں، رزلٹ چاہئے۔ لوڈشیڈنگ کی موجودہ صورتحال قبول ہے نہ اس پر کوئی سمجھوتہ ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ہنگامی اجلاس جاری ہے، وزیراعظم نے ملک میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے وزارت توانائی کے وزراء اور اعلی حکام کو بھی فوری طلب کرلیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں ملک میں لوڈشیڈنگ کی صورتحال پر غور جاری ہے، جب کہ لوڈشیڈنگ کی وجوہات، محرکات اور اس کے سدباب کے لئے اقدامات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف متعلقہ وزرا اور افسران پر برس پڑے اور کہا کہ کچھ بھی کریں دو گھنٹے سے زیادہ لوڈ شیڈنگ کے علاوہ کچھ برداشت نہیں۔ وزیراعظم نے وزرا اور حکام کی وضاحتیں مسترد کردیں اور انگریزی میں حکام کو جواب Out of question, Not Acceptable دیا، اور کہا کہ عوام کو مشکل سے نکالیں، کوئی وضاحت نہیں چاہیئے، مجھے وضاحتیں نہیں عوام کو لوڈشیڈنگ کی تکلیف سے نجات چاہیے، عوام تکلیف میں ہوں اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
وزیراعظم نے وزیرخزانہ کو تمام وسائل بروئے کار لانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قیمت پر اور کچھ بھی کرکے عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے، عوام کی زندگی میں سکون آنے تک کسی وزیراور افسر کو سکون سے نہیں بیٹھنے دوں گا، دن رات ایک کریں، کاروبار اور عوام کی سانس بحال کریں، وضاحت نہیں، رزلٹ چاہئے۔ لوڈشیڈنگ کی موجودہ صورتحال قبول ہے نہ اس پر کوئی سمجھوتہ ہوگا۔