محمد آصف نے اسنوکر میں نئی تاریخ رقم کردی
ٹور کارڈ کے ذریعے اگلے دو سال تک دنیا بھر میں اسنوکر کے پروفیشنل مقابلوں میں پاکستانی کھلاڑی نظر آئیں گے
کراچی:
سابق عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے 'کیو اسکول' ٹورنامنٹ کا سیمی فائنل جیت کر دو سال کے لیے 'ٹور کارڈ' حاصل کرکے اسنوکر میں نئی تاریخ رقم کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی کھلاڑی نے تھائی لینڈ میں کیو اسکول ٹورنامنٹ کا سیمی فائنل جیت کر دو سال کے لیے ٹور کارڈ حاصل کیا۔ ورلڈ اسنوکر ٹور کے صدر جیمز فرگوسن نے ٹیم مینجر شعیب عارف کو مبارک باد دی۔
محمد آصف نے سیمی فائنل میں ہم وطن اسجد اقبال کو شکست دے کر دو سال کا پروفیشنل اسنوکر ٹور کارڈ حاصل کیا اور یہ پہلے پاکستانی کھلاڑی ہیں جنہوں نے کیو اسکول کے ذریعے پروفیشنل کارڈ حاصل کیا ہے۔
ورلڈ اسنوکر ٹور کے صدر جیمز فرگوسن نے ٹیم مینجر شعیب عارف کو فون پر محمد آصف کے کارڈ حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔ شعیب کا کہنا ہے کہ یہ پرو اسنوکر اور پاکستان کی بڑی کامیابی ہے کہ اگلے دو سال دنیا بھر میں اسنوکر کے پروفیشنل مقابلوں میں پاکستانی کھلاڑی نظر آئیں گے۔
انہوں ںے مزید کہا کہ کیو اسکول کا تھائی لینڈ میں ابھی ایک ٹورنامنٹ باقی ہے جو 7 جون سے شروع ہوگا، پاکستان کی جانب سے آئے دیگر چودہ کھلاڑیوں کے لیے بھی ٹور کارڈ حاصل کرنے کا ایک مزید موقع موجود ہے۔
سابق عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے 'کیو اسکول' ٹورنامنٹ کا سیمی فائنل جیت کر دو سال کے لیے 'ٹور کارڈ' حاصل کرکے اسنوکر میں نئی تاریخ رقم کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی کھلاڑی نے تھائی لینڈ میں کیو اسکول ٹورنامنٹ کا سیمی فائنل جیت کر دو سال کے لیے ٹور کارڈ حاصل کیا۔ ورلڈ اسنوکر ٹور کے صدر جیمز فرگوسن نے ٹیم مینجر شعیب عارف کو مبارک باد دی۔
محمد آصف نے سیمی فائنل میں ہم وطن اسجد اقبال کو شکست دے کر دو سال کا پروفیشنل اسنوکر ٹور کارڈ حاصل کیا اور یہ پہلے پاکستانی کھلاڑی ہیں جنہوں نے کیو اسکول کے ذریعے پروفیشنل کارڈ حاصل کیا ہے۔
ورلڈ اسنوکر ٹور کے صدر جیمز فرگوسن نے ٹیم مینجر شعیب عارف کو فون پر محمد آصف کے کارڈ حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔ شعیب کا کہنا ہے کہ یہ پرو اسنوکر اور پاکستان کی بڑی کامیابی ہے کہ اگلے دو سال دنیا بھر میں اسنوکر کے پروفیشنل مقابلوں میں پاکستانی کھلاڑی نظر آئیں گے۔
انہوں ںے مزید کہا کہ کیو اسکول کا تھائی لینڈ میں ابھی ایک ٹورنامنٹ باقی ہے جو 7 جون سے شروع ہوگا، پاکستان کی جانب سے آئے دیگر چودہ کھلاڑیوں کے لیے بھی ٹور کارڈ حاصل کرنے کا ایک مزید موقع موجود ہے۔