آرٹیکل 62 اور 63 کی تشریح عدالت نے اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا

لفظ ڈکلریشن کا اصل مطلب کیا ہے؟ اٹارنی جنرل تشریح میں عدالت کی معاونت کریں

لفظ ڈکلریشن کا اصل مطلب کیا ہے؟ اٹارنی جنرل تشریح میں عدالت کی معاونت کریں۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62اور63کی تشریح کے بارے میں قانونی رائے کے لیے اٹارنی جنرل کومعاونت کیلیے طلب کرلیا۔


عدالت نے آبزرویشن دی ہے کہ 18ویں ترمیم کے بعد ان شقوں کی تشریح ضروری ہوگئی ہے لفظ ڈکلریشن کااصل مطلب کیا ہے؟ اٹارنی جنرل تشریح میں عدالت کی معاونت کریں۔عدالت نے جعلی ڈگریوں میں نااہل ہونے والے افراد کی نظر ثانی درخواستوں اور اس بارے میںانتخابی عذرداریوں کو یکجا کر کے31مارچ کوایک ساتھ سننے کا فیصلہ بھی کیا ہے جبکہ پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی171سانگلہ ہل سے کامیاب امیدوارکا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کا عبوری حکم برقرار رکھتے ہوئے آبزرویشن دی کہ اگراگلی سماعت پر مقدمے کا فیصلہ نہیں ہو سکا تو عبوری حکم معطل کردیا جائے گا۔چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے3 رکنی بینچ نے بدھ کو جعلی ڈگریوں کے الزام میں دائرانتخابی عذرداریوں کی سماعت کی،عام انتخابات میں سانگلہ ہل سے کامیاب امیدوار ن لیگ کے طارق باجوہ کے وکیل نے عدالت کوبتایاکہ حلقہ ایک سال سے خالی ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کوکامیاب امیدوارکا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روکا ہوا ہے لیکن ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا، قانون کے مطابق کسی انتخابی حلقے کو خالی نہیں رکھا جاسکتا۔

انصاف کا تقاضہ ہے کہ عدالت عبوری آرڈرمعطل کرکے الیکشن کمیشن کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دے۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے ووٹروں کو معلوم ہے کہ اگران کا نمائندہ آ بھی گیاتوکونسا انقلاب آجائے گا۔چیف جسٹس نے اس نکتے پراٹارنی جنرل کی رائے معلوم کی توانھوں نے بتایا کہ انتخابی حلقے کونمائندگی کے بغیرنہیں رکھا جاسکتا،عدالت عبوری آرڈر واپس لے اوراگر حتمی فیصلے میں کامیاب امیدوار نااہل ہوجاتا ہے تونوٹیفکیشن منسوخ کردیا جائے۔مخالف امیدوارکے وکیل چوہدری امیرحسین نے رائے کی مخالفت کی اورعدالت کوبتایا کہ فیصلے میں تاخیرہماری وجہ سے نہیں ہے، عدالت عبوری آرڈرمعطل کرنے کے بجائے مقدمے کا فیصلہ کریں۔چیف جسٹس نے کہاکہ اگراگلی سماعت پرفیصلہ نہیں ہوسکا تو پھرعبوری آرڈرمعطل کر دیاجائے گا۔عدالت نے اٹارنی جنرل کومعاونت کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
Load Next Story