حالیہ واقعات حکومت کی گورننس پرسوالیہ نشان ہیں افتخار چوہدری
ایک سال پہلے عدالتوں کی سیکیورٹی بڑھانے کا کہا تھا، انتظامیہ بادشاہ ہے،سابق چیف جسٹس
PESHAWAR:
سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہاہے کہ ایف ایٹ کچہری واقعے پر بہت دکھ ہوا۔
افسوس کامقام ہے کہ اب وکلااور ججوں پر بھی حملے ہونے لگے ہیں۔ دہشت گردی کے حالیہ واقعات نے حکومت کی گورننس پرسوالیہ نشان لگادیے ہیں۔ وہ بدھ کواسلام آبادہائیکورٹ میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انھوں نے کہاکہ حیرت کامقام ہے کہ ایف ایٹ کچہری میں سیکیورٹی پرتعینات 47اہلکاروں میںسے صرف ایک اہلکارنے دہشت گردوں پر فائرنگ کی۔ انتظامیہ معلوم نہیں کس دنیامیں رہتی ہے۔ اسے عوام کے تحفظ کاذرا بھی احساس نہیں۔
افتخارمحمد چوہدری نے کہاکہ ایک سال پہلے میں نے بحیثیت چیف جسٹس آف پاکستان انتظامیہ کوعدالتوں کی سیکیورٹی بڑھانے کاحکم دیاتھا لیکن انتظامیہ بادشاہ ہے، کسی اورکی کہاں سنتی ہے۔ سابق چیف جسٹس نے کہاکہ ایف ایٹ کچہری میں دہشت گردی کے واقعے پرپوری قوم سوگوارہے۔ جب انصاف فراہم کرنے والے ہی محفوظ نہیں تو کسی اور کے بارے میں کیا کہاجا سکتاہے۔
سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہاہے کہ ایف ایٹ کچہری واقعے پر بہت دکھ ہوا۔
افسوس کامقام ہے کہ اب وکلااور ججوں پر بھی حملے ہونے لگے ہیں۔ دہشت گردی کے حالیہ واقعات نے حکومت کی گورننس پرسوالیہ نشان لگادیے ہیں۔ وہ بدھ کواسلام آبادہائیکورٹ میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انھوں نے کہاکہ حیرت کامقام ہے کہ ایف ایٹ کچہری میں سیکیورٹی پرتعینات 47اہلکاروں میںسے صرف ایک اہلکارنے دہشت گردوں پر فائرنگ کی۔ انتظامیہ معلوم نہیں کس دنیامیں رہتی ہے۔ اسے عوام کے تحفظ کاذرا بھی احساس نہیں۔
افتخارمحمد چوہدری نے کہاکہ ایک سال پہلے میں نے بحیثیت چیف جسٹس آف پاکستان انتظامیہ کوعدالتوں کی سیکیورٹی بڑھانے کاحکم دیاتھا لیکن انتظامیہ بادشاہ ہے، کسی اورکی کہاں سنتی ہے۔ سابق چیف جسٹس نے کہاکہ ایف ایٹ کچہری میں دہشت گردی کے واقعے پرپوری قوم سوگوارہے۔ جب انصاف فراہم کرنے والے ہی محفوظ نہیں تو کسی اور کے بارے میں کیا کہاجا سکتاہے۔