یوکرین پر روس کا حملہ بہت بڑی غلطی اور ناقابل قبول ہے سابق جرمن چانسلر
انگیلا میرکل نے 2008 میں یوکرین کو نیٹو میں شمولیت کی منظوری نہ دینے کے فیصلے کا دفاع کیا
جرمنی کی سابق چانسلر انگیلا میرکل نے یوکرین پر روسی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی حملہ ناقابل قبول اور بہت بڑی غلطی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی سابق حکمراں انگیلا میرکل نے عہدہ چھوڑنے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں یوکرین پر روس کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے تاہم انھوں نے اپنے دور میں روس سے متعلق پالیسیوں پر معذرت کرنے سے انکار کیا۔
انگیلا میرکل سے جب 2008 کے دوران یوکرین اور جیورجیا کی نیٹو میں شمولیت کی مخالفت کرنے کے فیصلے سے متعلق سوال کیا گیا تھا تو جرمنی کی سابق حکمراں نے اس پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان ممالک کی نیٹو میں شمولیت کی منظوری دیدی جاتی تو ان ممالک کو روسی صدر بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتے تھے۔
جرمنی کی سابق حکمراں نے مزید کہا کہ اس پالیسی کا ایک مقصد ان ممالک کو روسی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی تیاری کا موقع بھی دینا تھا اگر اُس وقت یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی منظوری دے دی جاتی تو روسی حملے کو یوکرین برداشت نہیں کرپاتا جیسا کہ اب کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین کے صدر وولودویمر زیلنسکی نے یورپی یونین کے اجلاس سے ورچوئل خطاب میں شکوہ کیا تھا کہ جرمنی نے نیٹو میں شمولیت کی منظوری نہ دیکر زیادتی کی تھی جس کا خمیازہ اب یوکرینی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی سابق حکمراں انگیلا میرکل نے عہدہ چھوڑنے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں یوکرین پر روس کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے تاہم انھوں نے اپنے دور میں روس سے متعلق پالیسیوں پر معذرت کرنے سے انکار کیا۔
انگیلا میرکل سے جب 2008 کے دوران یوکرین اور جیورجیا کی نیٹو میں شمولیت کی مخالفت کرنے کے فیصلے سے متعلق سوال کیا گیا تھا تو جرمنی کی سابق حکمراں نے اس پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان ممالک کی نیٹو میں شمولیت کی منظوری دیدی جاتی تو ان ممالک کو روسی صدر بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتے تھے۔
جرمنی کی سابق حکمراں نے مزید کہا کہ اس پالیسی کا ایک مقصد ان ممالک کو روسی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی تیاری کا موقع بھی دینا تھا اگر اُس وقت یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی منظوری دے دی جاتی تو روسی حملے کو یوکرین برداشت نہیں کرپاتا جیسا کہ اب کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین کے صدر وولودویمر زیلنسکی نے یورپی یونین کے اجلاس سے ورچوئل خطاب میں شکوہ کیا تھا کہ جرمنی نے نیٹو میں شمولیت کی منظوری نہ دیکر زیادتی کی تھی جس کا خمیازہ اب یوکرینی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔