پنجاب فلور ملز مالکان کا ہڑتال ختم کرنے کا اعلان آٹا بحران کا خطرہ ٹل گیا

محکمہ خوراک سے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد ملز مالکان نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا

(فوٹو فائل)

محکمہ خوراک کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد فلور ملز مالکان نے عوامی مفاد کو بنیاد بنا کر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ خوراک اور فلورملز کے درمیان مذاکرات ہوئے، جس میں ہڑتالی مالکان کی قیادت ایسوسی ایشن کے سربراہ عاصم رضا، لیاقت علی خان اور میاں ریاض نے کی۔

مذکورہ رہنماؤں نے ڈائریکٹر فوڈ سے ملاقات کر کے انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، جس پر محکمہ خوراک نے ملز مالکان کے مطالبات تسلیم کیے اور مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دینے کی یقین دہانی کرائی۔


مذاکرات کی کامیابی کے بعد ملز مالکان نے ہڑتال ختم کرنے اور آج سے معمول کے مطابق سرکاری گندم کی پسائی کے ساتھ آٹے کی سپلائی بحال کرنے کا اعلان کیا۔

مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ خوراک اور مالکان نے ملز کی چیکنگ کے لیے متفقہ ایس او پیز اور طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کیا جس کے تحت ضلعی انتظامیہ اور فوڈ اسٹاف ملز کی چیکنگ کرنے کا مجاز ہوگا۔

دونوں فریقین میں طے پایا کہ آٹے میں نمی اور وزن چیک کرنے کیلئے 10 تھیلوں کا وزن لیا جائے گا، ضلعی انتظامیہ "فلمز" ویب پورٹل کے ڈیٹا سے دکانوں کی چیکنگ کرے گی، محکمہ خوراک نجی گندم سے تیار آٹا کی دوسرے صوبوں کو ترسیل کیلئے پرمٹ جاری کرے گا۔

ایسوسی ایشن کے سربراہ عاصم رضا نے کہا کہ پنجاب کی آٹا ضروریات پوری کرنے کیلئے 16700 ٹن کوٹہ ناکافی، کم ازکم21 ہزار ٹن یومیہ گندم فراہم کی جائے جبکہ لیاقت علی خان کا کہنا تھا کہ سرکاری اور نجی گندم کی قیمتوں میں 900 روپے فی من کا فرق بحران کا سبب بن رہا ہے، میاں ریاض نے کہا کہ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان حکومت کو سرکاری گندم کا اجراء شروع کرنا چاہیے، جس کے بعد صورت حال بہتر ہوسکتی ہے۔
Load Next Story