اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کا کیس ایمان مزاری کی عبوری ضمانت میں توسیع

پٹشنر نے جو بیان دیا ہے اس کے بعد کیا رہ جاتا ہے، چیف جسٹس کے ریمارکس

وکیل ایمان مزاری کی مقدمہ اخراج کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی. فوٹو، فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کے کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری کی عبوری ضمانت میں سماعت 20 جون تک ملتوی کر دی۔

وکیل ایمان مزاری کی مقدمہ اخراج کی درخواست اور درخواست ضمانت پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی، ایمان مزاری اپنی وکیل زینب جنجوعہ کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔

شکایت کنندہ جیک برانچ و دیگر فریقین کی طرف سے تحریری جواب جمع کروایا گیا، عدالت نے درخواست گزار کو جواب دیکھ کر آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی ہدایت کی۔


دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ کیا آپ نے اس عدالت کا آخری آرڈر دیکھا ہے؟ اس کے بعد کیا رہ جاتا ہے، پٹشنر نے جو بیان دیا ہے اس کے بعد کیا رہ جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے جیک برانچ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھی دیکھ لیں یہ جرم نہیں بنتا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے کہا کہ ان کی طرف سے افسوس کا جو جواز پیش کیا گیا ہے وہ ریکارڈ کے مطابق درست نہیں۔

عدالت نے ایمان مزاری کی عبوری ضمانت میں 20 جون تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
Load Next Story