پاکستان دہشت گردی کی بھاری قیمت اداکرچکااب اسےختم کرکےہی دم لیں گے وزیراعظم
بطور وزیراعظم میری یہ ذمہ داری ہے کہ ملک میں امن و امان قائم کیا جائے، وزیراعظم نواز شریف
وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کی بھاری قیمت ادا کرچکاہے اب ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی ختم کرکے ہی دم لیں گے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق وزیراعظم نواز شریف نے حکومت اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے دوران دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بطور وزیراعظم ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ ملک میں امن و امان قائم کیا جائے اور خون خرابے کے شروع ہونے والے سلسلے کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ وزراعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی بھاری قیمت ادا کرچکا ہے اب ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کا خاتمہ کر کے ہی دم لیں گے، خوشگوار تبدیلیاں لانے کے لئے امن کا قیام ناگزیر ہے۔ حکومت کی خواہش ہے مذاکرات کو کامیاب بنایا جائے اور امن امان کی خرابی کی صورتحال کو فوری بند کیا جائے۔
وزیراعظم نے دونوں کمیٹیوں کے اراکین کو آگاہ کیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلئے کوششوں کو جاری رکھا جائے گا جب کہ طالبان کمیٹی کی جانب سے جو تجاویز آئی ہیں ان پر بھی غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی یہ آئینی، دینی، اخلاقی اور سیاسی ذمہ داری ہے کہ تمام فریقین کو ایک میز میز پر بٹھا کر مسئلے کو حل کیا جائے اور وہ اپنی فرائض کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہیں برتیں گے، عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی پہلی ترجیح ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق وزیراعظم نواز شریف نے حکومت اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے دوران دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بطور وزیراعظم ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ ملک میں امن و امان قائم کیا جائے اور خون خرابے کے شروع ہونے والے سلسلے کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ وزراعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی بھاری قیمت ادا کرچکا ہے اب ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کا خاتمہ کر کے ہی دم لیں گے، خوشگوار تبدیلیاں لانے کے لئے امن کا قیام ناگزیر ہے۔ حکومت کی خواہش ہے مذاکرات کو کامیاب بنایا جائے اور امن امان کی خرابی کی صورتحال کو فوری بند کیا جائے۔
وزیراعظم نے دونوں کمیٹیوں کے اراکین کو آگاہ کیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلئے کوششوں کو جاری رکھا جائے گا جب کہ طالبان کمیٹی کی جانب سے جو تجاویز آئی ہیں ان پر بھی غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی یہ آئینی، دینی، اخلاقی اور سیاسی ذمہ داری ہے کہ تمام فریقین کو ایک میز میز پر بٹھا کر مسئلے کو حل کیا جائے اور وہ اپنی فرائض کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہیں برتیں گے، عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی پہلی ترجیح ہے۔