کشمیری طلبا کے خلاف بغاوت کے مقدمے سے سیکولر بھارت کا اصل چہرہ سامنےآ گیا یاسین ملک

اگر بھارت سمجھتا ہے کہ طلبا کے ساتھ اس طرح پیش آنے سے تحریک آزادی کوروکا جاسکتا تو یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے، یاسین ملک

کھیلوں کے اصول اور بنیادی انسانی حقوق کے تحت دنیاکا کوئی بھی شہری کسی بھی ٹیم کی حمایت کرسکتا ہے،کشمیری رہنما یاسین ملک فوٹو : فائل

کشمیری رہنما یاسین ملک کا کہنا ہے کہ کشمیری طلبا پر تشدد، یونیورسٹی سے نکالے جانے اور اب ان کے خلاف بغاوت کے مقدمے سے سیکولر بھارت کا اصل چہرہ سامنے آ گیا ہے۔


ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے یاسین ملک کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کھیلوں کے مقابلے ہوتے ہیں، کھیلوں کے اصول اور بنیادی انسانی حقوق کے تحت دنیاکا کوئی بھی شہری کسی بھی ٹیم کی حمایت کرسکتا ہے لیکن جس طرح بھارتی حکومت نے پاکستان کی جیت پر خوشی منانے والے کشمیری طلبا کے ساتھ رویہ اپنایا اس سے بھارت کا سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر ریاست ہونے کا دعویٰ داغ دار ہو گیا اور اس کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آگیا۔

یاسین ملک نے کہا کہ پچھلے سال افضل گرو کی پھانسی کے خلاف دلی اور چنئی میں کشمیری طلبا پر امن مظاہرہ کرنے نکلے تھے تو انہیں نہ صرف گرفتار کیا گیا بلکہ حراست کے دوران بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ طلبا کے ساتھ اس طرح پیش آنے سے آزادی کی تحریک کو روکا جاسکتا تو بہت بڑی غلط فہمی ہے، پچھلے 66 سالوں سے کشمیری عوام کو ایک ایک کرکے فوج، پولیس اور دیگر فورسز کی طرف سے ظلم اور جبر کا نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن آزادی کے لئے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔
Load Next Story