حکومت اور اپوزیشن کا چیف الیکشن کمشنر کیلئے رانا بھگوان داس کے نام پر اتفاق
رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمشنر بنانے کیلئے موجود قانونی سقم دورکرنے کیلئے حکومت قومی اسمبلی میں ترامیم پیش کرے گی
KARACHI:
حکومت اوراپوزیشن کے درمیان چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے لئے رانا بھگوان داس کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کئی ماہ سے خالی چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے نام کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان درپردہ کوششیں جاری تھیں جس میں ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جانب سے سابق چیف جسٹس آف پاکستان رانا بھگوان داس کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمشنر بنانے کے لئے کچھ قانونی سقم موجود ہے جسے دور کرنے کے لئے حکومت قومی اسمبلی میں ترامیم پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ جسٹس(ر) فخر الدین جی ابراہیم نے ذاتی وجوہات کی بنا پر چیف الیکشن کمشنر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد جسٹس تصدق حسین جیلانی کو قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بنایا گیا اور افتخار محمد چوہدری کے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کی مدت پوری ہونے کے بعد سنیارٹی کی بنیاد پر تصدق حسین جیلانی چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے پر فائز ہوگئے جس کےبعد سے جسٹس ناصرالملک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر کام کررہے ہیں۔
حکومت اوراپوزیشن کے درمیان چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے لئے رانا بھگوان داس کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کئی ماہ سے خالی چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے نام کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان درپردہ کوششیں جاری تھیں جس میں ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جانب سے سابق چیف جسٹس آف پاکستان رانا بھگوان داس کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمشنر بنانے کے لئے کچھ قانونی سقم موجود ہے جسے دور کرنے کے لئے حکومت قومی اسمبلی میں ترامیم پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ جسٹس(ر) فخر الدین جی ابراہیم نے ذاتی وجوہات کی بنا پر چیف الیکشن کمشنر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد جسٹس تصدق حسین جیلانی کو قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بنایا گیا اور افتخار محمد چوہدری کے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کی مدت پوری ہونے کے بعد سنیارٹی کی بنیاد پر تصدق حسین جیلانی چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے پر فائز ہوگئے جس کےبعد سے جسٹس ناصرالملک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر کام کررہے ہیں۔