اپوزیشن لیڈر اور دیگر ارکان کی موجودگی کے باوجود بجٹ اجلاس میں حیرت انگیز خاموشی
ماضی کی روایات کے برعکس بجٹ نامنظور کی کوئی آواز آئی نہ ہی کسی نے کوئی پلے کارڈ لہرایا.
LONDON:
قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ پیش کرنے کے دوران حیرت انگیز خاموشی چھائی رہی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پہلی بار مکمل خاموشی چھائی رہی۔ اس دوران پی ٹی آئی منحرف ارکان، اپوزیشن لیڈر بھی ایوان میں موجود تھے، تاہم بجٹ پیش کرنے کے دوران کوئی آواز تک بلند نہ ہوئی جب کہ ماضی کی روایات کے برعکس بجٹ نامنظور کی کوئی آواز آئی نہ ہی کسی نے کوئی پلے کارڈ لہرایا ۔
بجٹ اجلاس میں جی ڈی اے کے ممبران غوث بخش مہر، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بھی خاموشی سے تقریر سنتی رہیں۔ اپوزیشن لیڈر راجا ریاض، چیئرمین پی اے سی نور عالم خان سمیت اپوزیشن کی ایک درجن سے زائد ارکان انہماک سے تقریر سنتے رہے ۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو صرف نماز عصر کی اذان کے باعث ہی احتراماً توقف کرنا پڑا ۔
واضح رہے کہ سابق ادوار میں ہمیشہ وزیر خزانہ اور حکومت کو بجٹ اجلاس میں ٹف ٹائم ملتا رہا ، تاہم اس بار وزیر خزانہ کی تقریر بھی معمول کے مطابق رہی۔ انہیں اضافی میگافون کی ضرورت بھی نہ پڑی۔
قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ پیش کرنے کے دوران حیرت انگیز خاموشی چھائی رہی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پہلی بار مکمل خاموشی چھائی رہی۔ اس دوران پی ٹی آئی منحرف ارکان، اپوزیشن لیڈر بھی ایوان میں موجود تھے، تاہم بجٹ پیش کرنے کے دوران کوئی آواز تک بلند نہ ہوئی جب کہ ماضی کی روایات کے برعکس بجٹ نامنظور کی کوئی آواز آئی نہ ہی کسی نے کوئی پلے کارڈ لہرایا ۔
بجٹ اجلاس میں جی ڈی اے کے ممبران غوث بخش مہر، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بھی خاموشی سے تقریر سنتی رہیں۔ اپوزیشن لیڈر راجا ریاض، چیئرمین پی اے سی نور عالم خان سمیت اپوزیشن کی ایک درجن سے زائد ارکان انہماک سے تقریر سنتے رہے ۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو صرف نماز عصر کی اذان کے باعث ہی احتراماً توقف کرنا پڑا ۔
واضح رہے کہ سابق ادوار میں ہمیشہ وزیر خزانہ اور حکومت کو بجٹ اجلاس میں ٹف ٹائم ملتا رہا ، تاہم اس بار وزیر خزانہ کی تقریر بھی معمول کے مطابق رہی۔ انہیں اضافی میگافون کی ضرورت بھی نہ پڑی۔