تیونس کے صدر کا ملک میں 3 سال سے نافذ ایمرجنسی اٹھانے کا اعلان
تیونس میں ایمرجنسی 2011 اس وقت لگائی گئی تھی جب عوامی احتجاج نے سابقہ صدر زين العابدين بن علی مستعفی ہونے پرمجبور کیا۔
تیونس کے صدر منصف المرزوقی نے ملک میں 3 سال سے نافذ ایمرجنسی اٹھانے کا اعلان کردیا ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدارتی محل سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر اور مسلح افواج کے سربراہ نے 2011 سے ملک میں نافذ ایمرجنسی اٹھانے کا اعلان کردیا ہے تاہم اس کی وجہ سے ملک کی موجودہ پالیسیوں، قانون اور سرحدی علاقوں میں جاری فوجی آپریشن میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں ہو گی۔
واضح رہے کہ تیونس کے صدر منصف مرزوقی نے 2011 میں اس وقت ملک میں ایمرجنسی نافذ کی تھی جب 26 سالہ شخص محمد البوعزیزی نے میونسپل عملے کے رویئے سے تنگ آ کر خودکشی کرلی تھی جس کے بعد ملک میں ہنگاموں اوراحتجاج کا ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ کئی سال سے برسر اقتدار صدر زين العابدين بن علی کو حکومت کے ساتھ ملک بھی چھوڑنا پڑا۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدارتی محل سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر اور مسلح افواج کے سربراہ نے 2011 سے ملک میں نافذ ایمرجنسی اٹھانے کا اعلان کردیا ہے تاہم اس کی وجہ سے ملک کی موجودہ پالیسیوں، قانون اور سرحدی علاقوں میں جاری فوجی آپریشن میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں ہو گی۔
واضح رہے کہ تیونس کے صدر منصف مرزوقی نے 2011 میں اس وقت ملک میں ایمرجنسی نافذ کی تھی جب 26 سالہ شخص محمد البوعزیزی نے میونسپل عملے کے رویئے سے تنگ آ کر خودکشی کرلی تھی جس کے بعد ملک میں ہنگاموں اوراحتجاج کا ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ کئی سال سے برسر اقتدار صدر زين العابدين بن علی کو حکومت کے ساتھ ملک بھی چھوڑنا پڑا۔