بجٹ آئی ایم ایف کے قرضوں اور چین کے سیف ڈیپازٹ کی مد میں رقم مختص نہ کرنے کا انکشاف
بجٹ کے اعداد و شمار کے بارے میں سوالات اٹھنا شرو ع ہوگئے، وزیر خزانہ پہلے ہی اپنی غلطی تسلیم کرچکے
ISLAMABAD:
بجٹ میں بیرونی وسائل سے خسارہ پورا کرنے کے لیے بجٹری سپورٹ کی مد میں متوقع وصولیوں میں آئی ایم ایف کے قرضے اور چین کے سیف ڈیپازٹ کی مد میں کوئی رقم مختص نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نئے وفاقی بجٹ کی تیاری بھی 175 روپے کی شرح مبادلہ کے حساب سے تیار کیے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے جس کے باعث بجٹ کے اعداد و شمار کے بارے میں سوالات اٹھنا شرو ع ہوگئے ہیں۔
گذشتہ روز پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں بجٹری سپورٹ کی مد میں چین کے سیف ڈیپازٹ اور آئی ایم ایف کے متوقع قرضے کی مد میں فنانسنگ ظاہر نہ کرنے کے سوال پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنی غلطی تسلیم کرلی۔
وزیر خزانہ کہنا تھا کہ میڈیا نے ہماری بڑی غلطی پکڑی، یہ ہم سے غلطی ہوگئی کہ ہم بجٹ دستاویز میں شامل کرنے سے رہ گئے، اگلے چند دن میں اس کی تصحیح کردی جائے گی اور باقی بھی جو چھوٹی موٹی چیزیں ہوں گی وہ بی ٹھیک کردی جائیں گی۔
دستاویز کے مطابق اگلے مالی سال میں اسلامک ترقیاتی بینک سے دو کھرب 23 ارب 20 کروڑ روپے، سعودی عرب سے آئل فسیلٹی کی مد میں ایک کھرب 48 ارب 80 کروڑ روپے کی بجٹری سپورٹ ظاہر کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں یورو بانڈ، بین الاقوامی سکوک تین کھرب 72 ارب روپے، کمرشل بینکوں سے 13 کھرب 89 ارب 79 کروڑ 20 لاکھ روپے کی بجٹری سپورٹ حاصل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
بجٹ میں بیرونی وسائل سے خسارہ پورا کرنے کے لیے بجٹری سپورٹ کی مد میں متوقع وصولیوں میں آئی ایم ایف کے قرضے اور چین کے سیف ڈیپازٹ کی مد میں کوئی رقم مختص نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نئے وفاقی بجٹ کی تیاری بھی 175 روپے کی شرح مبادلہ کے حساب سے تیار کیے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے جس کے باعث بجٹ کے اعداد و شمار کے بارے میں سوالات اٹھنا شرو ع ہوگئے ہیں۔
گذشتہ روز پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں بجٹری سپورٹ کی مد میں چین کے سیف ڈیپازٹ اور آئی ایم ایف کے متوقع قرضے کی مد میں فنانسنگ ظاہر نہ کرنے کے سوال پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنی غلطی تسلیم کرلی۔
وزیر خزانہ کہنا تھا کہ میڈیا نے ہماری بڑی غلطی پکڑی، یہ ہم سے غلطی ہوگئی کہ ہم بجٹ دستاویز میں شامل کرنے سے رہ گئے، اگلے چند دن میں اس کی تصحیح کردی جائے گی اور باقی بھی جو چھوٹی موٹی چیزیں ہوں گی وہ بی ٹھیک کردی جائیں گی۔
دوسری جانب حکومت کی جاری کردہ بجٹ دستاویز ات میں بیرونی وسائل سے حاصل شدہ آمدنی کی مد میں رواں مالی سال کے دوران آئی ایم ایف سے چار کھرب 96 ارب روپے کی بجٹری سپورٹ ظاہر کی گئی ہے مگر اگلے مالی سال کے لیے اس مد میں کوئی رقم ظاہر نہیں کی گئی۔
دستاویز کے مطابق اگلے مالی سال میں اسلامک ترقیاتی بینک سے دو کھرب 23 ارب 20 کروڑ روپے، سعودی عرب سے آئل فسیلٹی کی مد میں ایک کھرب 48 ارب 80 کروڑ روپے کی بجٹری سپورٹ ظاہر کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں یورو بانڈ، بین الاقوامی سکوک تین کھرب 72 ارب روپے، کمرشل بینکوں سے 13 کھرب 89 ارب 79 کروڑ 20 لاکھ روپے کی بجٹری سپورٹ حاصل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔