فن لینڈ اورسویڈن کی رکنیت سے متعلق درخواست پر ترکی کے خدشات جائز ہیں نیٹو
یہ جائز خدشات ہیں، یہ دہشت گردی اور ہتھیاروں کی برآمدات کے بارے میں ہے، سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ
ISLAMABAD:
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے فن لینڈ کے دورے کے دوران کہا کہ ترکی کی جانب سے فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کی درخواستوں کی مخالفت میں اٹھائے گئے سیکیورٹی خدشات جائز ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ جائز خدشات ہیں، یہ دہشت گردی اور ہتھیاروں کی برآمدات کے بارے میں ہے۔
واضح رہے کہ سویڈن اور فن لینڈ نے گزشتہ ماہ روس کے یوکرین پر حملے کے جواب میں مغربی دفاعی اتحاد میں شامل ہونے کے لیے درخواست دی تھی لیکن انہیں ترکی کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جس نے ان پر کرد عسکریت پسندوں اور دوسرے گروہوں کی حمایت اور پناہ دینے کا الزام لگایا ہے جنہیں انقرہ دہشت گرد سمجھتا ہے۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ترکی بحیرہ اسود پر یورپ اور مشرق وسطیٰ کے درمیان اسٹریٹجک مقام کی وجہ سے اس اتحاد کا ایک اہم اتحادی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا اور سمجھنا ہوگا کہ نیٹو کے کسی اتحادی کو ترکی سے زیادہ دہشت گردانہ حملوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اسٹولٹنبرگ اور نینیستو نے کہا کہ ترکی کے ساتھ بات چیت جاری رہے گی لیکن انہوں نے مذاکرات میں پیش رفت کا کوئی اشارہ نہیں دیا۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے فن لینڈ کے دورے کے دوران کہا کہ ترکی کی جانب سے فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کی درخواستوں کی مخالفت میں اٹھائے گئے سیکیورٹی خدشات جائز ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ جائز خدشات ہیں، یہ دہشت گردی اور ہتھیاروں کی برآمدات کے بارے میں ہے۔
واضح رہے کہ سویڈن اور فن لینڈ نے گزشتہ ماہ روس کے یوکرین پر حملے کے جواب میں مغربی دفاعی اتحاد میں شامل ہونے کے لیے درخواست دی تھی لیکن انہیں ترکی کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جس نے ان پر کرد عسکریت پسندوں اور دوسرے گروہوں کی حمایت اور پناہ دینے کا الزام لگایا ہے جنہیں انقرہ دہشت گرد سمجھتا ہے۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ترکی بحیرہ اسود پر یورپ اور مشرق وسطیٰ کے درمیان اسٹریٹجک مقام کی وجہ سے اس اتحاد کا ایک اہم اتحادی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا اور سمجھنا ہوگا کہ نیٹو کے کسی اتحادی کو ترکی سے زیادہ دہشت گردانہ حملوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اسٹولٹنبرگ اور نینیستو نے کہا کہ ترکی کے ساتھ بات چیت جاری رہے گی لیکن انہوں نے مذاکرات میں پیش رفت کا کوئی اشارہ نہیں دیا۔