سابق کوچ ڈیو واٹمور اپنی کتاب میں پاکستان کرکٹ کے ’’راز‘‘ فاش کریں گے

سلیکشن میٹنگ سے واک آؤٹ کا واقعہ بھی آپ بیتی میں شامل ہوگا، سابق کوچ

سلیکشن میٹنگ سے واک آؤٹ کا واقعہ بھی آپ بیتی میں شامل ہوگا، سابق کوچ۔ فوٹو: فائل

سابق کوچ ڈیوواٹمور نے پاکستان کرکٹ کے راز آپ بیتی میں فاش کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، ان کے مطابق سلیکشن میٹنگ سے واک آئوٹ کا واقعہ بھی اس میں شامل ہو گا۔


واٹمور نے ان خیالات کا اظہار ایک برطانوی ویب سائٹ کو انٹرویو میں کیا، ان کا پاکستانی ٹیم کے ساتھ بطور ہیڈ کوچ 2 سالہ دور حال ہی میں اختتام پزیر ہوا، انھوں نے اس بارے میں کہا کہ میں نے پاکستان ٹیم کے ساتھ 100 فیصد توانائیاں خرچ کیں، کئی اہم کامیابیاں حاصل کیں، چیمپئنز ٹرافی میں بھی چند میچز جیت جاتے تو زیادہ بہتر تھا،انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی انفرادی طور پر کارکردگی کو نہیں جانچا میرا مقصد پوری ٹیم کو بہتر بنانا تھا، 2 برس کے دوران کئی نئے کھلاڑی آئے اور وہ ٹیم میں اپنی جگہ بناچکے ہیں۔ مصباح کے بارے میں واٹمور نے کہا کہ میں ان کیساتھ کام کرکے بعد خوش ہوا، بہت کم کرکٹر ہی اپنے ملک اور ساتھی کھلاڑیوں کیلیے جیتے ہیں، میڈیا اور لوگوں کے غیرضروری اعتراضات کے باوجود ان کی ٹیسٹ اور ون ڈے پرفارمنس بے مثال رہی۔

ایک مرتبہ سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ سے واک آئوٹ کیے جانے کے سوال پر ڈیو واٹمور نے کہا کہ میں فی الحال اس بارے میں اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ وہ میٹنگ خوشگوار نہیں تھی،اس میں ہوا کیا یہ ساری کہانی میں آپ بیتی میں لکھوں گا۔ اپنے کوچنگ انداز کے بارے میں انھوں نے کہا کہ میں کھلاڑیوں سے سختی سے پیش آنے پر یقین نہیں رکھتا وہ سب سمجھدار ہیں اور ان سے میں ایسا ہی برتائو کیا۔ جب ڈیو واٹمور سے پوچھا گیا کہ اگر انھیں اختیار ملے تو پاکستان کرکٹ میں کون سی تین تبدیلیاں لانا چاہیں گے، تو انھوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں کھیل کا کلچر اور سوچ تبدیل کرنے میں کئی نسلیں گزرجائینگی۔ واٹمور نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کو زیادہ سپورٹ اور کم تنقید کی ضرورت ہے، محمد عرفان کے بارے میں انھوں نے کہا کہ پیسر کو احتیاط سے استعمال کرنا چاہیے، معین خان کی بطور ہیڈ کوچ تقرری پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ معین کو ہی یہ ذمہ داری سنبھالنی تھی،میری نیک تمنائیں اس کے ساتھ ہیں۔
Load Next Story