قوم سے اپیل ہے چائے کی ایک ایک دو دو پیالیاں کم کر دیں احسن اقبال
پاکستان چائے کی پتی بھی درآمد کرتا ہے، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی
ISLAMABAD:
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے قوم سے چائے کی ایک ایک دو دو پیالیاں کم کرنے کی اپیل کی ہے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ چائے کے استعمال میں کمی کی درخواست اس لیے کی کیونکہ ہم چائے بھی درآمد کرتے ہیں۔ بحران سے نکلنے میں تاجر اور قوم ہمارا ساتھ دے، اپیل کرتے ہیں کہ بازار ساڑھے آٹھ بجے بند کر دیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اور وزراء اپنے خلاف اعتراف جرم کر رہے ہیں، وزراء کہتے ہیں ہم نے اپنا پھندا اپوزیشن کے گلے میں ڈال دیا ہے، ہم نے سیاست نہیں بلکہ معشیت اور ملک کو بچانے کے لیے حکومت سنبھالی۔
احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اب معصوم بن کر سوال کر رہے ہیں ملک کا کیا بنے گا؟ وفاقی حکومت کو چار ہزار ارب روپے صوبوں کو دے کر چار ہزار ارب روپے کا قرض اتارنا ہے، یہ مسائل ہمیں ورثہ میں ملے ہیں، عمران خان نے اپنی شہرت کے لیے بجلی، ڈیزل اور پیٹرول کی قمتیں کم کی اس وجہ سے معشیت میں گہرا سوراخ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کیے گیے معاہدے کے تحت ہمیں ہاتھ باندھ کر عمل کرنا پڑ رہا ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے ہمیں حکومت کا نہیں پاکستان کا پتہ ہے، حفیظ شیخ اور شوکت ترین نے دستحط کیے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ملک کے لیے بہتر سے بہتر سہولت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حکومتی سخت فیصلوں کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا ہے اور امید کرتے ہیں کہ ایک سال بعد جب حکومت چھوڑیں گے تو معیشت کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہوگا۔ زراعت پر سب سے زیادہ توجہ ہے کیونکہ زراعت سے جلد نتائج آتے ہیں تاکہ ہمیں اجناس کو درآمد نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ جس روز فارن فنڈنگ کا فیصلہ ہوگا عمران خان اور اسکی جماعت نااہل ہو جائے گی، عمران خان نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے بہت آسان تھا کہ ملک کو الیکشن کی طرف پھینک کر ایک طرف جاتے لیکن یہ ہماری حب الوطنی ہے کہ ملکی مفاد سے چشم پوشی نہ کی جائے، سیاسی ساکھ کو داو پر لگا کر ملک کو بچا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے قوم سے چائے کی ایک ایک دو دو پیالیاں کم کرنے کی اپیل کی ہے۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ چائے کے استعمال میں کمی کی درخواست اس لیے کی کیونکہ ہم چائے بھی درآمد کرتے ہیں۔ بحران سے نکلنے میں تاجر اور قوم ہمارا ساتھ دے، اپیل کرتے ہیں کہ بازار ساڑھے آٹھ بجے بند کر دیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اور وزراء اپنے خلاف اعتراف جرم کر رہے ہیں، وزراء کہتے ہیں ہم نے اپنا پھندا اپوزیشن کے گلے میں ڈال دیا ہے، ہم نے سیاست نہیں بلکہ معشیت اور ملک کو بچانے کے لیے حکومت سنبھالی۔
احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اب معصوم بن کر سوال کر رہے ہیں ملک کا کیا بنے گا؟ وفاقی حکومت کو چار ہزار ارب روپے صوبوں کو دے کر چار ہزار ارب روپے کا قرض اتارنا ہے، یہ مسائل ہمیں ورثہ میں ملے ہیں، عمران خان نے اپنی شہرت کے لیے بجلی، ڈیزل اور پیٹرول کی قمتیں کم کی اس وجہ سے معشیت میں گہرا سوراخ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کیے گیے معاہدے کے تحت ہمیں ہاتھ باندھ کر عمل کرنا پڑ رہا ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے ہمیں حکومت کا نہیں پاکستان کا پتہ ہے، حفیظ شیخ اور شوکت ترین نے دستحط کیے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ملک کے لیے بہتر سے بہتر سہولت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حکومتی سخت فیصلوں کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا ہے اور امید کرتے ہیں کہ ایک سال بعد جب حکومت چھوڑیں گے تو معیشت کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہوگا۔ زراعت پر سب سے زیادہ توجہ ہے کیونکہ زراعت سے جلد نتائج آتے ہیں تاکہ ہمیں اجناس کو درآمد نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ جس روز فارن فنڈنگ کا فیصلہ ہوگا عمران خان اور اسکی جماعت نااہل ہو جائے گی، عمران خان نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے بہت آسان تھا کہ ملک کو الیکشن کی طرف پھینک کر ایک طرف جاتے لیکن یہ ہماری حب الوطنی ہے کہ ملکی مفاد سے چشم پوشی نہ کی جائے، سیاسی ساکھ کو داو پر لگا کر ملک کو بچا رہے ہیں۔