فوج کا مذاکرات میں کوئی کردار نہیں چوہدری شجاعت

ایسا کرنے میں کوئی برائی نہیں، جاوید لطیف، کسی شدت پسند سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، مہرین انور

مصالحت فوج کا کام نہیں، شاہد لطیف، شرمیلا فاروقی، خواجہ اظہارکی بھی تکرار میں گفتگو۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہاہے کہ حکومت نے مذاکرات میں فوج کوشامل کرنے کاابھی فیصلہ نہیں کیا، طالبان نے فوج کو مذاکرات میں شامل کرنے کی خواہش ضرورکی ہے۔


ایکسپریس نیوزکے پروگرام تکرارمیں میزبان عمران خان سے گفتگو میں انھوںنے کہاکہ ہم اس وقت غیرمعمولی حالات سے گزررہے ہیں، اگرحکومت نے فوج کو مذاکرات میں شامل کربھی لیا تو اس میں کوئی برائی نہیں۔ ق لیگ کے رہنما چوہدری شجاعت نے کہاکہ یہ مذاکرات نہیں جرگہ ہورہاہے، فوج کومذاکرات میں شامل کرنے کاسوال ہی پیدانہیں ہوتا،جس کا کام، اسی کو ساجھے۔

پیپلزپارٹی کی رہنمامہرین انورراجا نے کہا کہ آرٹیکل 256 کے تحت کسی شدت پسند سے مذاکرات نہیں کیے جاسکتے توکیاحکومت نے آئین کے اس آرٹیکل کو معطل کیاہے یا پھر کوئی ترمیم کی ہے۔ایئرمارشل (ر) شاہد لطیف نے کہاکہ فوج کامذاکرات میں حصہ لینے کاکوئی جواز نہیں، فوج کاکام مصالحت کرانانہیں۔ پیپلزپارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا کہ میڈیاپرنشرہونے سے قبل ہی حکومت سندھ تھرکی قحط سالی کانوٹس لے چکی تھی۔ ایم کیوایم کے رہنماخواجہ اظہارالحسن نے کہاکہ ایکسپریس نیوزکے علاوہ تھرمیں ہونیوالی ہلاکتوں کی کسی ذرائع نے تصدیق نہیں کی۔
Load Next Story