عمران خان کے اثاثوں میں کروڑوں روپے کا اضافہ تفصیلات جاری

عمران خان 14 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں

الیکشن کمیشن نے سیاسی رہنماوں کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں۔

NEW DELHI:
الیکشن کمیشن نے وزیراعظم شہباز شریف، سابق وزیراعظم عمران خان اور دیگر سیاسی رہنماوں کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں۔

الیکشن کمیشن نے عمران خان کے سال 2021 کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دیں جس کے مطابق عمران خان کے سال 2020 کی نسبت 2021 کے اثاثوں میں 6 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔

دستاویز کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان 14 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں، سال 2020 میں اثاثوں کی کل مالیت 8 کروڑ روپے سے زائد تھی جبکہ سال 2020 میں 7 کروڑ روپے سے زائد کا قرض تھا۔

سال 2020 میں قرض کی رقم شامل کر کے اثاثوں کی مالیت 15 کروڑ روپے سے زائد تھی، سال 2021 کے اثاثوں کے مطابق عمران خان کے ذمہ کچھ واجب الادا نہیں۔

عمران خان نے گوشواروں میں زمان پارک، میانوالی اور بھکر میں وراثتی زمین ظاہر کیں جبکہ بنی گالا گھر کو گفٹ ظاہر کیا ہے، عمران خان کے پاس گرینڈ حیات اسلام آباد ٹاور میں ایک فلیٹ 1 کروڑ 19 لاکھ روپے کا ہے۔

دستاویز کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا اندرون یا بیرون ملک کوئی کاروبار نہیں، عمران خان کے پاس اپنی کوئی ذاتی گاڑی نہیں ہے، عمران خان کا بینک بیلنس 6 کروڑ 3 لاکھ روپے سے زائد ہے پی ٹی آئی چیئرمین کے دو ڈالرز اکاؤنٹس میں 3 لاکھ 29 ہزار ڈالرز ہیں۔

عمران خان نے اثاثوں میں 2 لاکھ روپے مالیت کی 4 بکریاں بھی ظاہر کی ہیں، چیئرمین تحریک انصاف کے پاس 5 لاکھ مالیت کا فرنیچر ہے۔

بشریٰ بی بی

دستاویز کے مطابق عمران خان نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع کروائی، بشریٰ بی بی کے پاس 431 کینال کی پاکپتن میں دو مختلف زمینیں ہیں جبکہ بشریٰ بی بی بنی گالا اسلام آباد میں 3 کینال کے گھر کی مالک بھی ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف

دستاویز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف 24 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ 14 کروڑ روپے سے زائد کے مقروض ہیں، شہباز شریف نے سلمان شہباز سے 6 کروڑ سے زائد کا قرض لے رکھا ہے۔

شہباز شریف کے پاس دو گاڑیاں اور بینک بیلنس 2 کروڑ سے زائد کا ہے، شہباز شریف بیرون ملک 13 کروڑ 74 لاکھ روپے کے اثاثوں کے بھی مالک ہیں۔ شہباز شریف کے اثاثوں میں سال 2020 کی نسبت 2021 میں 3 لاکھ روپے کی کمی آئی۔

نصرت شہباز اور تہمینہ درانی

شہباز شریف نے اپنی بیویوں نصرت شہباز اور تہمینہ درانی کے اثاثے بھی ڈکلیئر کر دیے، نصرت شہباز 23 کروڑ روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں جبکہ تہمینہ درانی کے اثاثوں کی ملکیت 57 لاکھ 60 ہزار روپے ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی

راجہ پرویز اشرف نے اپنے اثاثوں کی مالیت 2 کروڑ 36 لاکھ ظاہر کی جبکہ پرویز اشرف کی اہلیہ کے پاس 100 تولے سونا ہے۔

راجہ پرویز اشرف نے اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف ایٹ میں گھر کی مالیت صرف 26 لاکھ ظاہر کی جبکہ راجہ پرویز اشرف نے 32 ایکٹر وراثتی زمین کی مالیت نہیں بتائی۔

پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو

پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو 1 ارب 60 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ بلاول بھٹو کے ذمہ 3 لاکھ 34 ہزار روپے واجب الادا بھی ہیں۔


بلاول بھٹو نے بیرون ملک اپنے کاروبار بھی ظاہر کیے ہوئے ہیں، بلاول بھٹو کا بینک بیلنس 12 کروڑ سے زائد کا ہے۔

آصف علی زرداری

سابق صدر آصف علی زرداری 71 کروڑ 42 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ آصف زرداری کا بیرون ملک کوئی کاروبار نہیں ہے۔

شاہ محمود قریشی

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی 21 کروڑ 96 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک نکلے، ان کے اثاثے عمران خان سے بھی زیادہ ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما مراد سعید

مراد سعید کا کوئی اپنا گھر نہیں بلکہ انکے پاس ایک گاڑی اور 15 تولہ سونا ہے۔ مراد سعید کے اکاؤنٹس میں 29 لاکھ 63 ہزار روپے سے زائد رقم ہے۔

عمر ایوب

عمر ایوب ایک ارب 19 کروڑ سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ انکے ذمہ 11 لاکھ 55 ہزار روپے واجب الادا ہیں، عمر ایوب نے بیرون ملک بزنس کی تفصیلات بھی جمع کرائیں۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

اسد قیصر ساڑھے 8 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ ایک کروڑ 17 لاکھ سے زائد کے مقروض ہیں، سابق اسپیکر اسد قیصر کے پاس 6 کروڑ 72 لاکھ سے زائد کی جائیداد ہے۔

اسد قیصر نے 58 لاکھ روپے کا بزنس ظاہر کیا ہے، وہ ایک گاڑی کے مالک ہیں جبکہ 96 لاکھ روپے سے زائد کا بینک بیلنس ہے۔

سابق وزیر دفاع پرویز خٹک

پی ٹی آئی رہنما پرویز خٹک 16 کروڑ 71 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ 3 کروڑ روپے بینک بیلنس اور 2 کروڑ 56 لاکھ روپے کے مقروض ہیں۔

دیگر سیاسی رہنما

شہریار آفریدی کے اثاثوں کی مالیت 2 کروڑ 62 لاکھ روپے ہے جبکہ ڈپٹی اسپیکر زاہد درانی 3 کروڑ 72 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے۔

وزیر مواصلات مولانا اسد محمود کے اثاثوں کی مالیت 60 لاکھ روپے ہے جبکہ وزیر مواصلات مولانا اسد محمود کی اہلیہ کے پاس صرف 3 تولے سونا ہے۔

علی امین گنڈاپور کے اثاثوں کی ملکیت 10 کروڑ سے زائد ہے جبکہ پیر نورالحق قادری 51 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے، پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر 68 کروڑ 71 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے جبکہ ان کے اوپر 11 کروڑ 12 لاکھ روپے کا قرض ہے۔

میجر طاہر صادق کے اثاثوں کی ملکیت 5 کروڑ 93 لاکھ روپے ہے، ملک سہیل کمڑیال 31 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ غلام سرور خان 5 کروڑ 47 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد 15 کروڑ 98 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ شیخ رشید احمد نے 6 لاکھ 30 ہزار روپے کی بندوق ظاہر کی، شیخ رشید احمد نے 10 کروڑ روپے زمین بیچنے کے عوض ایڈوانس لے رکھا ہے۔
Load Next Story