10 سالہ بچی کا قتل مقتولہ کے والد نے قاری کو مقدمے میں نامزد کردیا
پولیس تاحال ملزم کو پکڑنے میں ناکام
پنجاب کے شہر اٹک کے فقیر آباد گاؤں میں 10 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کے بعد قتل کامقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اٹک کے فقیر آباد گاؤں میں 10 سالہ مقتولہ کے والد نے قاری اکرام کو مقدمہ میں مرکزی ملزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بچی دینی تعلیم کے حصول کے لیے قاری اکرام کے پاس گئی تھی، جس کے بعد پیر اور منگل کی درمیانی شب جنازہ گاہ کے قریب سے لاش ملی۔
والد نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا ہے کہ ملزم قاری اکرم جنازہ گاہ سے لوگوں کو دیکھ کر فرار ہوا، تاہم لوگوں نے اسے شناخت کیا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم قاری گھر کو تالہ لگا کر فرار ہوچکا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں جلد گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
مزید پڑھیں: اٹک، 10 سالہ بچی مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل
گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے واقعہ پر نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔ انہوں نے اعلیٰ حکام کو حکم دیا تھا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ا
ایکسپریس نیوز کے مطابق اٹک کے فقیر آباد گاؤں میں 10 سالہ مقتولہ کے والد نے قاری اکرام کو مقدمہ میں مرکزی ملزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بچی دینی تعلیم کے حصول کے لیے قاری اکرام کے پاس گئی تھی، جس کے بعد پیر اور منگل کی درمیانی شب جنازہ گاہ کے قریب سے لاش ملی۔
والد نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا ہے کہ ملزم قاری اکرم جنازہ گاہ سے لوگوں کو دیکھ کر فرار ہوا، تاہم لوگوں نے اسے شناخت کیا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم قاری گھر کو تالہ لگا کر فرار ہوچکا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں جلد گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
مزید پڑھیں: اٹک، 10 سالہ بچی مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل
گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے واقعہ پر نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔ انہوں نے اعلیٰ حکام کو حکم دیا تھا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ا