عمران خان نے منحرف اراکین کیخلاف الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
منحرف اراکین کیخلاف ریفرنسز خارج کرنے کا فیصلہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،عمران خان
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے19 منحرف اراکین کیخلاف ریفرنس خارج کئے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
عمران خان کی جانب سے وکیل فیصل چوہدری نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کردی ہیں،الیکشن کمیشن نے 11 مئی کو قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کیخلاف ریفرنسز کو خارج کیا تھا۔
درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا منحرف اراکین کیخلاف ریفرنسز خارج کرنے کا فیصلہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،الیکشن کمیشن کے سامنے تمام ثبوت موجود تھے پھر بھی عدم شواہد کی بنیاد پر ریفرنسز خارج ہوئے،جمہوریت کی بقا کیلئے ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ کے خلاف فیصلہ دینا چاہیے تھا۔
درخواست میں الیکشن کمیشن کے فیصلے پر 24 قانونی سوالات اٹھاے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ چیئر مین پی ٹی آئی کی عدم اعتماد کے حوالے سے واضح ہدایات کے بر خلاف منحرف اراکین نے اقدامات کئے اورپارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزیوں پر مبنی بیانات دیئے۔
عمران خان کی جانب سے وکیل فیصل چوہدری نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کردی ہیں،الیکشن کمیشن نے 11 مئی کو قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کیخلاف ریفرنسز کو خارج کیا تھا۔
درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا منحرف اراکین کیخلاف ریفرنسز خارج کرنے کا فیصلہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،الیکشن کمیشن کے سامنے تمام ثبوت موجود تھے پھر بھی عدم شواہد کی بنیاد پر ریفرنسز خارج ہوئے،جمہوریت کی بقا کیلئے ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ کے خلاف فیصلہ دینا چاہیے تھا۔
درخواست میں الیکشن کمیشن کے فیصلے پر 24 قانونی سوالات اٹھاے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ چیئر مین پی ٹی آئی کی عدم اعتماد کے حوالے سے واضح ہدایات کے بر خلاف منحرف اراکین نے اقدامات کئے اورپارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزیوں پر مبنی بیانات دیئے۔