بچپن میں موٹاپے کا شکار افراد کے ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں تحقیق

محققین نے یہ نتائج 1200 سے زائد افراد پر 30سال سے زیادہ عرصے تک کی جانے والی ایک تحقیق میں حاصل کیے

محققین کے مطابق بچپن میں فٹنس کو بہتر کرنے اور موٹاپے کو کم کرنے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ضروری ہے

RAWALPINDI:
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موٹاپے کا شکار بچوں کو آئندہ زندگی میں ڈیمینشیا لاحق ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔

بچپن میں موٹاپے کی وجہ سے درمیانی عمر میں دماغ کی کارکردگی کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے جو بعد میں ڈیمینشیا کا سبب بن سکتا ہے۔

ڈیمینشیا کوئی ایک مخصوص بیماری نہیں ہے بلکہ یاد رکھنے، سوچنے یا فیصلہ کرنے کی صلاحیت میں خرابی کے لیے ایک عام اصطلاح ہے جو روزمرّہ کی سرگرمیوں میں مداخلت کرتی ہے۔

محققین نے یہ نتائج 1200 سے زائد افراد پر 30سال سے زیادہ عرصے تک کی جانے والی ایک تحقیق میں حاصل کیے۔ یہ تحقیق تب شروع کی گئی تھی جب شرکاء اسکول کے طالب علم تھے۔


تحقیق کی رہنما مصنفہ اور میلبرن کی موناش یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی پروفیسر میشیل کیلی سایا کا کہنا تھا کہ بچپن میں فٹنس کو بہتر کرنے اور موٹاپے کو کم کرنے کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ضروری ہے کیوں کہ یہ درمیانی عمر میں بہتر دماغی کارکردگی میں حصہ ڈال سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اہم چیز یہ ہے کہ تحقیق مستقبل کی دماغی کارکردگی میں تنزلی کے خلاف حفاظتی اقدامات کو بچپن میں جتنا جلدی ہوسکے شروع کرنے کی جانب اشارہ کر رہی ہے تاکہ دماغ درمیانی عمر میں ڈیمینشیا جیسی حالت کے پیش آنے کے خلاف مضبوط بنیاد بنا سکے۔

2050 تک دنیا بھر میں ڈیمینشیا کے کیسز کی تعداد تین گُنا ہو کر 15 کروڑ پہنچ جائے گی۔ علاج کی عدم موجودگی کے پیشِ نظر اس کے خطرات کو کم کرنے کے لیے طرزِ زندگی کو توجہ کا مرکز بنایا جا رہا ہے۔

جرنل آف سائنس اینڈ میڈیسن اِن اسپورٹس میں شائع ہونے والی یہ تحقیق اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے۔

یہ تحقیق 1985 میں 1244 آسٹریلوی شرکاء پر شروع کی گئی جب ان کی عمریں سات سے 15 برس کے درمیان تھیں۔
Load Next Story