حالیہ ہفتے کے دوران 36 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ادارہ شماریات

36 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، چھ کی قیمتوں میں کمی جبکہ 9 اشیاء ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی، ادارہ شماریات

مہنگائی کی شرح میں اضافہ

RAWALPINDI:
وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی کی شرح 3.38 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 27.82 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، اس دوران 36 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، چھ کی قیمتوں میں کمی جبکہ 9 اشیاء ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔

اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح 3.38 فیصد زائد رہی ہے۔


اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران جن اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ان میں پیٹرول، ڈیزل، مردانہ سینڈل، چکن، آلو، بجلی چارجر، کیپسٹن چارجر، کسی بھی اوسط درجے کے ہوٹل میں دال اور بیف سالن کی پلیٹ، چائے، گھی بریڈ، ٹوائلٹ صابن، صوفی واشنگ صابن، اری 6 اور اری 9 چاول، فلپس کے انرجی سیور، دہی، مٹن، لہسن، ٹماٹر، تازہ دودھ، نیڈو پاوٴڈر ملک 390 گرام بیگ شامل ہیں۔

جن اشیاء کی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ کی گئی ان میں پیاز، آٹا، ایل پی جی، کیلا، گڑ اور چینی شامل ہیں جب کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 6 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں آٹا، ایل پی جی، کیلا، گڑ اور چینی شامل ہیں۔

ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ ہفتے ہے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 22.15 فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 24.43 فیصد رہی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 25.56 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 27.32 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 29.65 فیصد رہی ہے۔
Load Next Story