چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے تھر میں قحط سالی سے ہلاکتوں کا از خود نوٹس لے لیا
سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی جانب سے سپریم کورٹ کو لکھے گئے خط میں از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا
چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی نے تھر میں قحط سالی سے بچوں کی ہلاکت کا از خودنوٹس لے لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی نے تھر میں قحط سالی سے بچوں سمیت 114 سے زائد افراد کی ہلاکت کا از خود نوٹس لے لیا ہے۔ سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری نے چیف جسٹس کو تھر میں قحط سالی سے بچوں کی ہلاکتوں پر از خود نوٹس لینے کے لیے خط لکھا تھا چیف جسٹس کے نام لکھے گئے خط میں سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تھرپارکر میں غذائی قلت اور قحط سالی کے باعث درجنوں معصوم بچے جاں بحق ہوچکے ہیں اس کے علاوہ ایک لاکھ 75 ہزار سے زائد خاندان بھی متاثر ہوئے۔ خط میں مزید کہا گیا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسانی جانوں اور مویشیوں کو بچانے کے لیے کیے گئے اقدامات ناکافی ہیں، سابق چیف جسٹس نے خط میں بنیادی انسانی حقوق کا حوالے دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے عوامی مفاد میں تمام تر صورتحال کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے بھی تھر میں قحط سالی سے بچوں کی ہلاکتوں کا نوٹس لے لیا ہے جبکہ سندھ ہائی کورٹ نے بھی قحط سالی سے ہلاکتوں پر صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی نے تھر میں قحط سالی سے بچوں سمیت 114 سے زائد افراد کی ہلاکت کا از خود نوٹس لے لیا ہے۔ سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری نے چیف جسٹس کو تھر میں قحط سالی سے بچوں کی ہلاکتوں پر از خود نوٹس لینے کے لیے خط لکھا تھا چیف جسٹس کے نام لکھے گئے خط میں سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تھرپارکر میں غذائی قلت اور قحط سالی کے باعث درجنوں معصوم بچے جاں بحق ہوچکے ہیں اس کے علاوہ ایک لاکھ 75 ہزار سے زائد خاندان بھی متاثر ہوئے۔ خط میں مزید کہا گیا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسانی جانوں اور مویشیوں کو بچانے کے لیے کیے گئے اقدامات ناکافی ہیں، سابق چیف جسٹس نے خط میں بنیادی انسانی حقوق کا حوالے دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے عوامی مفاد میں تمام تر صورتحال کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے بھی تھر میں قحط سالی سے بچوں کی ہلاکتوں کا نوٹس لے لیا ہے جبکہ سندھ ہائی کورٹ نے بھی قحط سالی سے ہلاکتوں پر صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔