کامن ویلتھ گیمز میں شریک قومی ایتھلیٹس کی ڈوپ ٹیسٹنگ پر سوالیہ نشان لگ گیا
گیمزشروع ہونے میں چھ ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا۔
لاہور:
کامن ویلتھ گیمز میں شریک قومی اتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹنگ پر سوالیہ نشان لگ گیا، گیمزشروع ہونے میں چھ ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا۔
ویمن کرکٹرز سمیت اتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹنگ کا مرحلہ ابھی تک شروع نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی پاکستان کی جانب سے ڈوپ ٹیسٹ کے لیے بیس جون کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔
چند روز پہلے لکھے گئے خط میں پی سی بی اور پاکستان اسپورٹس بورڈ پر واضح کیاگیاہے کہ ڈوپ ٹیسٹ کے نتائج کے لیے کم ازکم 35 روز درکار ہیں ۔ بیس جون تک ڈوپ ٹیسٹ شروع نہ ہوسکے تو پھر رپورٹس ملنے میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
پاکستان کا 103 رکنی دستہ 28 جولائی سے شروع ہونے والے گیمز میں حصہ لےگا۔ ان میں سے صرف ان اتھیلٹس کی ڈوپنگ ضروری ہے جن سے میڈلز کی امیدیں وابستہ ہیں۔
پی سی بی کا اپنا میڈیکل پینل ویمن ٹیم کے ڈوپ سیمپل جمع کرے گا۔دوسرے اتھلیٹس کے ڈوپ سیمپل نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی پاکستان کے نمائندے جمع کریں گے۔ کامن ویلتھ گیمز 28 جولائی سے شروع ہورہے ہیں، پاکستان تیرہ کھیلوں میں حصہ لے گا۔
کامن ویلتھ گیمز میں شریک قومی اتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹنگ پر سوالیہ نشان لگ گیا، گیمزشروع ہونے میں چھ ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا۔
ویمن کرکٹرز سمیت اتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹنگ کا مرحلہ ابھی تک شروع نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی پاکستان کی جانب سے ڈوپ ٹیسٹ کے لیے بیس جون کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔
چند روز پہلے لکھے گئے خط میں پی سی بی اور پاکستان اسپورٹس بورڈ پر واضح کیاگیاہے کہ ڈوپ ٹیسٹ کے نتائج کے لیے کم ازکم 35 روز درکار ہیں ۔ بیس جون تک ڈوپ ٹیسٹ شروع نہ ہوسکے تو پھر رپورٹس ملنے میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
پاکستان کا 103 رکنی دستہ 28 جولائی سے شروع ہونے والے گیمز میں حصہ لےگا۔ ان میں سے صرف ان اتھیلٹس کی ڈوپنگ ضروری ہے جن سے میڈلز کی امیدیں وابستہ ہیں۔
پی سی بی کا اپنا میڈیکل پینل ویمن ٹیم کے ڈوپ سیمپل جمع کرے گا۔دوسرے اتھلیٹس کے ڈوپ سیمپل نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی پاکستان کے نمائندے جمع کریں گے۔ کامن ویلتھ گیمز 28 جولائی سے شروع ہورہے ہیں، پاکستان تیرہ کھیلوں میں حصہ لے گا۔