پاکستانی سونامی سری لنکا کو نیست و نابود کرنے کیلیے تیار
شاہد آفریدی،احمد شہزاد اور عمر گل کی فٹنس پر شکوک برقرار،میچ میں شرکت کا فیصلہ ٹاس سے قبل کیا جائے گا.
پاکستانی سونامی سری لنکا کو نیست ونابود کرنے کیلیے تیار ہے،دونوں ٹیموں کا ہفتے کو ایشیا کپ فائنل میں مقابلہ ہو گا، ان فارم شاہد آفریدی،احمد شہزاد اور عمر گل کی فٹنس میں بہتری آئی تاہم میچ میں شرکت کا فیصلہ ٹاس سے قبل کیا جائیگا۔
کارکردگی میں عدم تسلسل کا خوف مینجمنٹ کیلیے پریشانی کا باعث ہے،گرین شرٹس کو تجربہ کار سنگا کارا پر قابو پانے کیلیے خاص حکمت عملی تیارکرنا ہوگی،ایونٹ میں اب تک بے دم نظر آنے والی پیس بیٹری کو بھی چارج ہونا پڑیگا،کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ کسی کھلاڑی کی خدمات سے محروم رہ گئے تو ترکش میں کئی تیر اور بھی موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دفاعی چیمپئن پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں ہفتے کو میرپور میں ایشیا کپ کے فائنل میں مقابل ہونگی،افتتاحی میچ میں بھی یہی دونوں ٹیمیں مقابل تھیں جب گرین شرٹس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، پاکستان نے اس کے بعد افغانستان، بھارت اور بنگلہ دیش کو مات دے کر 13پوائنٹس کے ساتھ فائنل میں رسائی حاصل کرلی، سری لنکن ٹیم نے پاکستان کے بعد افغانستان، بھارت اور بنگلہ دیش کو ہرا کر ناقابل شکست رہتے ہوئے 17پوائنٹس لیے، شرجیل خان فٹ ہو گئے، اگر انھیں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو صہیب مقصود کو جگہ خالی کرنا پڑ سکتی ہے، اس صورت میں بیٹنگ آرڈر میں بھی معمولی رد وبدل ہوگا۔
کپتان مصباح الحق اب تک ایونٹ میں صرف 78رنز ہی بنا پائے ہیں، انھیں افادیت ثابت کرنے کا ایک موقع اور ملے گا، دوسری طرف سری لنکن بیٹسمین کمار سنگاکارا 248 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر ہیں،کپتان اینجیلو میتھیوز کا بیٹ بھی پاکستان کے مقابل میچز میں رنز اگلتا رہا ہے، اس ایونٹ میں بھی ان کی کارکردگی بہتر رہی۔ دونوں ٹیموں کے پاس خطرناک بولنگ اٹیک موجود ہے، سری لنکا کے اجنتھا مینڈس 9 وکٹوں کے ساتھ ایونٹ کے مشترکہ لیڈر جبکہ دوسرے نمبر پر 8 وکٹیں حاصل کرنے والے پاکستان کے ٹاپ اسپنر سعید اجمل ہیں۔آئی لینڈر پیسر لسیتھ مالنگا نے ابتدائی میچ میں کپتان مصباح الحق اور شاہد آفریدی سمیت 5 وکٹیں لیتے ہوئے گرین شرٹس کے فتح کی طرف بڑھتے قدم روک دیے تھے، گرین شرٹس بھی اب تک خاطر خواہ پرفارم نہ کرنے والی پیس بیٹری کو جنید خان کی شمولیت سے چارج کرنے کی کوشش کرینگے، ان کیلیے عبدالرحمان کو جگہ خالی کرنا پڑے گی۔
پاکستانی فتح کی کنجی سمجھے جانے والے دونوں اہم کھلاڑیوں شاہد آفریدی اور احمد شہزاد کی فٹنس بدستور مشکوک ہے، عمر گل کو بھی مسائل لاحق ہیں،آفریدی کی شمولیت کا حتمی فیصلہ میچ سے قبل کیا جائے گا۔ قومی ٹیم کے منیجر ذاکر خان کاکہنا ہے کہ آفریدی کی فٹنس بحال کرنے کیلیے انھیں آرام دینے کے ساتھ فزیو رچرڈ بھی کام کررہے ہیں،صورتحال میں بہتری آرہی ہے، ہفتہ کو میچ سے قبل حتمی فیصلہ کرینگے، احمد شہزاد کے کندھے میں کھچاوٹ ہے،ان کی فٹنس بحال ہورہی ہے، عمر گل بھی تیزی سے بہتر ہورہے ہیں، شرجیل خان 98 فیصد فٹ ہیں۔ ٹیم کیلیے فیصلہ کن معرکوں میں کمزور کھیل کی روایت اور کارکردگی میں عدم تسلسل کا خوف بھی پریشانی کا باعث ہوگا، کپتان مصباح الحق نے کہاکہ آفریدی جیسا بیٹسمین نہ صرف حریف پر گہرا اثر چھوڑتا بلکہ اپنی ٹیم کا مورال بلند کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
آل رائونڈر انجری کا شکار ہیں، ان کا ٹریٹمنٹ چل رہا ہے، پوری امید ہے کہ وہ میچ سے قبل فٹ ہوجائیں گے،ان فارم بیٹسمین کی موجودگی ہمیشہ ٹیم کیلیے تقویت کا ذریعہ ہوتی ہے تاہم انجریز بھی کھیل کا حصہ ہیں، اگر کسی کو فٹنس مسائل کی وجہ سے شامل نہ کرسکے تو بھی اسکواڈ میں دیگر ایسے کھلاڑی ہیں جو فوری طور پر ان کی جگہ پرفارم کرنے کیلیے تیار ہونگے، فواد عالم نے شرجیل کی جگہ شامل کیے جانے پر اپنا انتخاب درست ثابت کردیا،انھوں نے کہا کہ ٹیم اچھی فارم میں ہے،گذشتہ 2میچز میں فتوحات سے پلیئرز کا مورال بلند ہو گیا، مثبت کرکٹ کھیلتے ہوئے نتیجہ اپنے حق میں کرنے کی پوری کوشش کرینگے، مصباح الحق نے کہا کہ سری لنکن بولرز خصوصاً مالنگا کو کھیلنے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی، پیسر کے خلاف یواے ای میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرچکے ہیں، ہم پر ان کا کوئی اضافی دبائو نہیں ہے، بیٹسمین پورے 50اوورز کھیل گئے تو کوئی بھی ہدف مشکل نہیں ہوگا۔ سری لنکن کپتان میتھیوز نے کہا کہ سنگاکارا کا فارم میں ہونا بہترین ہے لیکن ہمیں جیتنا ہے تو دیگر پلیئرز کو بھی بہتر کارکردگی دکھانا ہو گی۔
کارکردگی میں عدم تسلسل کا خوف مینجمنٹ کیلیے پریشانی کا باعث ہے،گرین شرٹس کو تجربہ کار سنگا کارا پر قابو پانے کیلیے خاص حکمت عملی تیارکرنا ہوگی،ایونٹ میں اب تک بے دم نظر آنے والی پیس بیٹری کو بھی چارج ہونا پڑیگا،کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ کسی کھلاڑی کی خدمات سے محروم رہ گئے تو ترکش میں کئی تیر اور بھی موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دفاعی چیمپئن پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں ہفتے کو میرپور میں ایشیا کپ کے فائنل میں مقابل ہونگی،افتتاحی میچ میں بھی یہی دونوں ٹیمیں مقابل تھیں جب گرین شرٹس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، پاکستان نے اس کے بعد افغانستان، بھارت اور بنگلہ دیش کو مات دے کر 13پوائنٹس کے ساتھ فائنل میں رسائی حاصل کرلی، سری لنکن ٹیم نے پاکستان کے بعد افغانستان، بھارت اور بنگلہ دیش کو ہرا کر ناقابل شکست رہتے ہوئے 17پوائنٹس لیے، شرجیل خان فٹ ہو گئے، اگر انھیں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو صہیب مقصود کو جگہ خالی کرنا پڑ سکتی ہے، اس صورت میں بیٹنگ آرڈر میں بھی معمولی رد وبدل ہوگا۔
کپتان مصباح الحق اب تک ایونٹ میں صرف 78رنز ہی بنا پائے ہیں، انھیں افادیت ثابت کرنے کا ایک موقع اور ملے گا، دوسری طرف سری لنکن بیٹسمین کمار سنگاکارا 248 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر ہیں،کپتان اینجیلو میتھیوز کا بیٹ بھی پاکستان کے مقابل میچز میں رنز اگلتا رہا ہے، اس ایونٹ میں بھی ان کی کارکردگی بہتر رہی۔ دونوں ٹیموں کے پاس خطرناک بولنگ اٹیک موجود ہے، سری لنکا کے اجنتھا مینڈس 9 وکٹوں کے ساتھ ایونٹ کے مشترکہ لیڈر جبکہ دوسرے نمبر پر 8 وکٹیں حاصل کرنے والے پاکستان کے ٹاپ اسپنر سعید اجمل ہیں۔آئی لینڈر پیسر لسیتھ مالنگا نے ابتدائی میچ میں کپتان مصباح الحق اور شاہد آفریدی سمیت 5 وکٹیں لیتے ہوئے گرین شرٹس کے فتح کی طرف بڑھتے قدم روک دیے تھے، گرین شرٹس بھی اب تک خاطر خواہ پرفارم نہ کرنے والی پیس بیٹری کو جنید خان کی شمولیت سے چارج کرنے کی کوشش کرینگے، ان کیلیے عبدالرحمان کو جگہ خالی کرنا پڑے گی۔
پاکستانی فتح کی کنجی سمجھے جانے والے دونوں اہم کھلاڑیوں شاہد آفریدی اور احمد شہزاد کی فٹنس بدستور مشکوک ہے، عمر گل کو بھی مسائل لاحق ہیں،آفریدی کی شمولیت کا حتمی فیصلہ میچ سے قبل کیا جائے گا۔ قومی ٹیم کے منیجر ذاکر خان کاکہنا ہے کہ آفریدی کی فٹنس بحال کرنے کیلیے انھیں آرام دینے کے ساتھ فزیو رچرڈ بھی کام کررہے ہیں،صورتحال میں بہتری آرہی ہے، ہفتہ کو میچ سے قبل حتمی فیصلہ کرینگے، احمد شہزاد کے کندھے میں کھچاوٹ ہے،ان کی فٹنس بحال ہورہی ہے، عمر گل بھی تیزی سے بہتر ہورہے ہیں، شرجیل خان 98 فیصد فٹ ہیں۔ ٹیم کیلیے فیصلہ کن معرکوں میں کمزور کھیل کی روایت اور کارکردگی میں عدم تسلسل کا خوف بھی پریشانی کا باعث ہوگا، کپتان مصباح الحق نے کہاکہ آفریدی جیسا بیٹسمین نہ صرف حریف پر گہرا اثر چھوڑتا بلکہ اپنی ٹیم کا مورال بلند کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
آل رائونڈر انجری کا شکار ہیں، ان کا ٹریٹمنٹ چل رہا ہے، پوری امید ہے کہ وہ میچ سے قبل فٹ ہوجائیں گے،ان فارم بیٹسمین کی موجودگی ہمیشہ ٹیم کیلیے تقویت کا ذریعہ ہوتی ہے تاہم انجریز بھی کھیل کا حصہ ہیں، اگر کسی کو فٹنس مسائل کی وجہ سے شامل نہ کرسکے تو بھی اسکواڈ میں دیگر ایسے کھلاڑی ہیں جو فوری طور پر ان کی جگہ پرفارم کرنے کیلیے تیار ہونگے، فواد عالم نے شرجیل کی جگہ شامل کیے جانے پر اپنا انتخاب درست ثابت کردیا،انھوں نے کہا کہ ٹیم اچھی فارم میں ہے،گذشتہ 2میچز میں فتوحات سے پلیئرز کا مورال بلند ہو گیا، مثبت کرکٹ کھیلتے ہوئے نتیجہ اپنے حق میں کرنے کی پوری کوشش کرینگے، مصباح الحق نے کہا کہ سری لنکن بولرز خصوصاً مالنگا کو کھیلنے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی، پیسر کے خلاف یواے ای میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرچکے ہیں، ہم پر ان کا کوئی اضافی دبائو نہیں ہے، بیٹسمین پورے 50اوورز کھیل گئے تو کوئی بھی ہدف مشکل نہیں ہوگا۔ سری لنکن کپتان میتھیوز نے کہا کہ سنگاکارا کا فارم میں ہونا بہترین ہے لیکن ہمیں جیتنا ہے تو دیگر پلیئرز کو بھی بہتر کارکردگی دکھانا ہو گی۔