لاہور سفاری زو کو سیاحوں کیلیے اسٹیٹ آف دی آرٹ سیرگاہ بنانے کا فیصلہ

الیکٹرک ٹرام، چیئرلفٹ، سوئمنگ پول، زپ لائن سمیت کئی سہولتیں مہیا کی جائیں گی

یہ تمام منصوبے پرائیویٹ کمپنیوں کی مدد سے مکمل کیے جائیں گے، حکام۔ فائل : فوٹو

محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب نے لاہور سفاری زو کو سیاحوں کے لیے اسٹیٹ آف دی آرٹ سیرگاہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جہاں شہریوں کے لیے الیکٹرک ٹرام، چیئرلفٹ، سوئمنگ پول، زپ لائن سمیت کئی سہولتیں مہیا کی جائیں گی اور فوٹ اسٹریٹ بھی بنائی جائے گی۔

حکام نے بتایا کہ یہ تمام منصوبے پرائیویٹ کمپنیوں کی مدد سے مکمل کیے جائیں گے، سفاری پارک کی ڈیجٹیلائزیشن کے لیے بھی فنڈز مختص کر دیے گئے۔ پنجاب میں گرین پاکستان پروگرام کے تحت جاری منصوبوں کے لیے بھی 2945 ملین روپے کے فنڈز تجویز کیے گئے ہیں۔

لاہورسفاری پارک کے ڈپٹی ڈائریکٹر تنویر احمد جنجوعہ نے بتایا کہ لاہور سفاری پارک کی بیرونی دیوار کے لیے تقریباً 69 ملین جبکہ نیچرل ہسٹری میوزیم کے لیے 17 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ شہریوں کی دلچسپی کے لیے کئی ایسے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک سے مکمل ہوں گے۔

تنویر احمد جنجوعہ نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ سیاحوں کے لیے الیکٹرک ٹرام کا منصوبہ ہے، ٹرام مین گیٹ سے شروع ہو کر مختلف جانوروں کے پنجروں تک جائیگی، ایک گائیڈ سیاحوں کو ان جنگلی جانوروں سے متعلق مستند معلومات فراہم کرے گا۔


انہوں نے بتایا کہ اسی طرح زپ لائن اور چیئرلفٹ کا منصوبہ ہے، فوڈ اسٹریٹ قائم کی جائیگی جو رات 10 بجے تک کھلی رہے گی جبکہ اتوار کے دن راویتی ناشتے کا اہتمام ہوگا۔ بچوں کے لیے سوئمنگ پول بنایا جائے گا۔ جدید طرز پر برڈ سفاری قائم ہوگی جہاں شہری اپنے ہاتھوں سے پرندوں کو دانہ ڈال سکیں گے اور سیلفی بنا سکیں گے۔ فوڈ اسٹریٹ ایریا میں بڑی ڈیجیٹل اسکرین نصب کی جائے گی جہاں پاکستان کی جنگلی حیات سے متعلق ڈاکومنٹریاں دکھائی جائیں گی۔

تنویر احمد جنجوعہ نے بتایا کہ مختلف فرموں کو مخصوص مدت کے لیے جگہ فراہم کی جائیگی جس طرح یہاں کینٹین اور پلے لینڈ ایریا ٹھیکے پر دیا گیا ہے۔ اسی طرح بچوں کے لیے الیکٹرانکس گیم کے لیے بھی کلب بنایا جائے گا۔ جہاں انڈور گیمز ہوں گی۔ سفاری پارک جھیل میں مچھلی کے شکار کو مزید بہتر بنایا جائے گا جبکہ لائن سفاری کی طرز پر ڈیئر سفاری بنائی جائیگی۔

واضع رہے کہ مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں بھی سفاری پارک میں نائٹ سفاری کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا جس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا جبکہ یہاں جدید الیکٹرانک جھولوں، ٹرام اور چیئرلفٹ منصوبوں کی فیزبیلٹی سابق ڈپٹی ڈائریکٹر شیخ زاہد نے تیار کی تھی۔

سفاری پارک میں کئی منصوبے التوا کا شکار ہیں۔ سفاری پارک کا سب سے بڑا مسئلہ بیرونی دیوار اور جنگلوں کی تعمیر و مرمت ہے جو ابھی تک مکمل نہیں کی جا سکی ہے جبکہ یہاں لگائے گئے سیکیورٹی کیمرے بھی اکثر خراب ہیں جن کو دوبارہ سے فعال کیا جائے گا۔

دوسری طرف پنجاب وائلڈ لائف نے لاہور سفاری کی طرح سرگودھا میں چڑیا گھر کے قیام، کوہ سلیمان میں وائلڈ لائف بریڈنگ سینٹر بنانے، ضلعی ترقیاتی فنڈز کے تحت اوکاڑہ میں چڑیا گھر کے قیام کے منصوبے بھی جلدازجلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گرین پاکستان پروگرام کے تحت جاری منصوبوں کے لیے 2945 ملین روپے سے زائد رقم رکھی گئی ہے۔
Load Next Story