اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا سینیٹر سلیم مانڈوی والا
اسرائیل سے تعلقات کے بیان پر لوگوں کو میرے خلاف گمراہ کیا جارہا ہے، سلیم مانڈوی والا
ISLAMABAD:
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے یا تجارت کی حمایت نہیں کرتا، میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے حالیہ انٹرویو پر آنے والے سخت ردعمل پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ میری بات کا ہرگز مقصد یہ نہیں تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بڑھائے جائیں یا تجارت شروع کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق میرے بیان کو توڑ موڑ کر پیش کرکے لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے کیونکہ اسرائیل کو تسلیم کرنا پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے جبکہ اس معاملے پر ملکی پیپلزپارٹی کا مؤقف بڑا واضح ہے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ 'میرا واضح موقف ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنا چاہئے، پارلیمان کے اندر بھی میرا موقف آن ریکارڈ ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں پر مظالم پوری دنیا کے سامنے ہیں اور ان مظالم پر عالمی دنیا کی خاموشی قابل تشویش ہے۔
قبل ازیں پی پی سینیٹر نے ڈان نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کو لوگ اسرائیل پر تنقید کرتے ہیں مگر ہمیں تعلقات پر کے حوالے سے اپنا ملکی مفاد دیکھنا ہوگا۔
علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں بھارت سمیت کسی بھی پڑوسی ملک سے تجارت یا بات چیت بند نہیں کرنی چاہیے، ایران اور افغانستان سے بھی تعلقات کو بہتر رکھنا چاہیے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے یا تجارت کی حمایت نہیں کرتا، میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے حالیہ انٹرویو پر آنے والے سخت ردعمل پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ میری بات کا ہرگز مقصد یہ نہیں تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بڑھائے جائیں یا تجارت شروع کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق میرے بیان کو توڑ موڑ کر پیش کرکے لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے کیونکہ اسرائیل کو تسلیم کرنا پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے جبکہ اس معاملے پر ملکی پیپلزپارٹی کا مؤقف بڑا واضح ہے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ 'میرا واضح موقف ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنا چاہئے، پارلیمان کے اندر بھی میرا موقف آن ریکارڈ ہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں پر مظالم پوری دنیا کے سامنے ہیں اور ان مظالم پر عالمی دنیا کی خاموشی قابل تشویش ہے۔
قبل ازیں پی پی سینیٹر نے ڈان نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کو لوگ اسرائیل پر تنقید کرتے ہیں مگر ہمیں تعلقات پر کے حوالے سے اپنا ملکی مفاد دیکھنا ہوگا۔
علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں بھارت سمیت کسی بھی پڑوسی ملک سے تجارت یا بات چیت بند نہیں کرنی چاہیے، ایران اور افغانستان سے بھی تعلقات کو بہتر رکھنا چاہیے۔