خواتین اور بچوں سے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پنجاب میں ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ
روزانہ چار سے پانچ زیادتی کے کیسز سامنے آرہے ہیں، صوبائی وزیر عطا تارڑ
پنجاب حکومت نے صوبے میں خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور میں صوبائی وزرا عطا تارڑ اور ملک احمد خان کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں روزانہ چار سے پانچ زیادتی کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں، بچوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں شدت سے اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ قانون میں ترمیم کر کے خواتین اور بچوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے، بڑھتے ہوئے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے ہیلپ لائن بھی بنائی جائے گی۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ساڑھے تین سالوں کے دوران جرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا اور امن و امان کی صورت بدترین مقام تک پہنچ چکی ہے، پولیس افسران کی اندھادھند پوسٹنگ کی گئیں جس کے ریٹ طے تھے جس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔
لاہور میں صوبائی وزرا عطا تارڑ اور ملک احمد خان کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں روزانہ چار سے پانچ زیادتی کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں، بچوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں شدت سے اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ قانون میں ترمیم کر کے خواتین اور بچوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے، بڑھتے ہوئے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے ہیلپ لائن بھی بنائی جائے گی۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ساڑھے تین سالوں کے دوران جرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا اور امن و امان کی صورت بدترین مقام تک پہنچ چکی ہے، پولیس افسران کی اندھادھند پوسٹنگ کی گئیں جس کے ریٹ طے تھے جس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔