صوفیا کانفرنس 18 کروڑ عوام کے عقائد کی ترجمانی کریگی فاروق ستار
دہشتگردی کیخلاف ہم میدان میں آگئے دیگرجماعتیں بھی مصلحت پسندی کی چادراتاردیں
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن اور قومی اسمبلی میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈرڈاکٹرفاروق ستارنے کہاہے کہ ایم کیوایم کے زیراہتمام 9 مارچ اتوار کو لاہور کے ڈونگی گراؤنڈ میں ہونے والی عظیم الشان ''صوفیائے کرام''کانفرنس کے انعقاد کا مقصدمحض ایم کیوایم یا کسی اورسیاسی جماعت کا ایجنڈانہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کاایجنڈا ہے۔
یہ پاکستان کے18کروڑ عوام کے مسائل،مسالک اور عقائد کی ترجمانی کرے گی،آج پاکستان کے آئین کی چندشقوں پرحکومت اورریاست کھڑی ہوئی ہے باقی کا آئین عضوئے معطل بناہواہے ،پاکستان کے کئی علاقے دہشت گردوں کے زیر قبضہ ہیں ، بے شک ایم کیوایم مذہبی جماعت نہیں ہے لیکن ایم کیوایم یہ اپنافریضہ سمجھتی ہے کہ اگر مذہب کے نام پر استحصال اورمذہب میں من مانی کرکے پاکستان پرقبضے کی سازش ہورہی ہے، یہ مذہب کا ہی استحصال نہیں بلکہ اس کی آڑ میں ریاست پاکستان کو بھی فارغ کیاجار ہا ہے ۔صوفیائے کرام کانفرنس کے سلسلے میں لاہور پریس کلب میں منعقدہ میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے صحافیوں کے سوالات کے مدلل جواب دیے۔
میٹ دی پریس سے اپنے خطاب میں فاروق ستارنے کہاکہ پاکستان کے18کروڑ عوام اس بات کو بخوبی سمجھتے ہیں اور اس کے مکمل حامی ہیں کہ اسلام پیارمحبت اور امن کا مذہب ہے اور دہشت گردی ، فرقہ واریت کے مخالف ہے،آج پاکستان میں کوئی ایسی تحریک نہیں ہے کہ جس میں پاکستان کے عوام کی اکثریت اپنے گھروں سے باہر ،متحرک اور اس بات کا پرچار کرتی ہوئی نظر آئے کہ اسلام تلوار سے نہیں تبلیغ اور محبت سے پھیلا ہے اگر کچھ لوگ اس مغالطے میں ہیں کہ ایسی کوئی تحریک پاکستان میں موجود نہیں ہے۔
انھوں نے کہاکہ آج بدقسمتی یہ ہے کہ ریاست اوراسے چیلنج کرنے والوں کوآمنے سامنے بٹھادیا گیا ہے اور بہانہ عذر کنفیوژن کا پیش کیاجارہا ہے سب کچھ اسی کی آڑ میں ہورہاہے۔فاروق ستارنے صوفیائے کرام کانفرنس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم الشان کانفرنس 9مارچ کو دوپہر 2 بجے ڈونگی گراؤنڈوحدت کالونی لاہور میں منعقد ہورہی ہے جس میں شرکت کیلیے الطاف حسین کی جانب سے تمام اہالیان پاکستان خاص طور پر اہالیان پنجاب اور زندہ دلان لاہور کی ماؤں ،بہنوں ، بیٹیوں ، نوجوانوں، بھائیوں اور بزرگوں سے اپیل کروں گاکہ وہ صوفیائے کرام کانفرنس کی اہمیت اورضروررت کو سمجھتے ہوئے اس میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کریں۔
یہ پاکستان کے18کروڑ عوام کے مسائل،مسالک اور عقائد کی ترجمانی کرے گی،آج پاکستان کے آئین کی چندشقوں پرحکومت اورریاست کھڑی ہوئی ہے باقی کا آئین عضوئے معطل بناہواہے ،پاکستان کے کئی علاقے دہشت گردوں کے زیر قبضہ ہیں ، بے شک ایم کیوایم مذہبی جماعت نہیں ہے لیکن ایم کیوایم یہ اپنافریضہ سمجھتی ہے کہ اگر مذہب کے نام پر استحصال اورمذہب میں من مانی کرکے پاکستان پرقبضے کی سازش ہورہی ہے، یہ مذہب کا ہی استحصال نہیں بلکہ اس کی آڑ میں ریاست پاکستان کو بھی فارغ کیاجار ہا ہے ۔صوفیائے کرام کانفرنس کے سلسلے میں لاہور پریس کلب میں منعقدہ میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے صحافیوں کے سوالات کے مدلل جواب دیے۔
میٹ دی پریس سے اپنے خطاب میں فاروق ستارنے کہاکہ پاکستان کے18کروڑ عوام اس بات کو بخوبی سمجھتے ہیں اور اس کے مکمل حامی ہیں کہ اسلام پیارمحبت اور امن کا مذہب ہے اور دہشت گردی ، فرقہ واریت کے مخالف ہے،آج پاکستان میں کوئی ایسی تحریک نہیں ہے کہ جس میں پاکستان کے عوام کی اکثریت اپنے گھروں سے باہر ،متحرک اور اس بات کا پرچار کرتی ہوئی نظر آئے کہ اسلام تلوار سے نہیں تبلیغ اور محبت سے پھیلا ہے اگر کچھ لوگ اس مغالطے میں ہیں کہ ایسی کوئی تحریک پاکستان میں موجود نہیں ہے۔
انھوں نے کہاکہ آج بدقسمتی یہ ہے کہ ریاست اوراسے چیلنج کرنے والوں کوآمنے سامنے بٹھادیا گیا ہے اور بہانہ عذر کنفیوژن کا پیش کیاجارہا ہے سب کچھ اسی کی آڑ میں ہورہاہے۔فاروق ستارنے صوفیائے کرام کانفرنس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم الشان کانفرنس 9مارچ کو دوپہر 2 بجے ڈونگی گراؤنڈوحدت کالونی لاہور میں منعقد ہورہی ہے جس میں شرکت کیلیے الطاف حسین کی جانب سے تمام اہالیان پاکستان خاص طور پر اہالیان پنجاب اور زندہ دلان لاہور کی ماؤں ،بہنوں ، بیٹیوں ، نوجوانوں، بھائیوں اور بزرگوں سے اپیل کروں گاکہ وہ صوفیائے کرام کانفرنس کی اہمیت اورضروررت کو سمجھتے ہوئے اس میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کریں۔