پنشن نہ ملنے پر ملازم نے ریلوے ہیڈکوارٹر کی عمارت سے چھلانگ لگادی

روبن نامی ریٹائرڈ ملازم پنشن واجبات کے لیے روزانہ دفاتر کے چکر لگانے پر دل برداشتہ تھا

ریٹائرڈ ملازم درجہ چہارم کے گھڑیوں کے شعبے میں کام کرتا تھا (فوٹو فائل)

ریلوے انتظامیہ کی جانب سے پنشن کے واجبات ادا نہ کرنے پر ریٹائرڈ ملازم نے ہیڈ کوارٹر کی عمارت سے چھلانگ لگادی۔

روبن نامی ریٹائرڈ ریلوے ملازم درجہ چہارم کے گھڑیوں کے شعبے میں کام کرتا تھا اور پنشن واجبات کے لیے روزانہ ریلوے دفاتر کے چکر لگانے پر دل برداشتہ تھا۔

خودکشی کی کوشش کرنے والے روبن نے جی پی فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پنشن برانچ کی تیسری منزل سے چھلانگ لگائی، جس کے نتیجے میں اس کی دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئیں۔ ریسکیو ٹیم نے ریٹائرڈ ملازم کو اسپتال منتقل کیا۔


دوسری جانب ایس ایچ او تھانہ ریلوے لاہور اطلاع ملنے پر اسپتال پہنچے، تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ زخمی شخص بیان دینے کے قابل نہیں۔ ابتدائی طور پر روبن نے بتایا کہ اسے چکر آ گئے تھے اور وہ گر گیا۔

ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ رابن کے بیان کے مطابق وہ واجبات کے بارے میں معلومات لینے آیا تھا، اس دوران کسی سے جھگڑا ہوا نہ ملاقات۔ گرِل کے ساتھ کھڑا تھا کہ چکر آ گیا اور اوپر سے نیچے جا گرا۔ ترجمان ریلوے نے اس سلسلے میں جاری بیان میں کہا ہے کہ روبن نے نہ تو خود کشی کی کوشش کی ہے اور نہ ہی اُس کا پنشن عملے سے جھگڑا ہوا ۔ خرابیٔ صحت اور چکر آنے کی وجہ سے وہ لڑھک کر نیچے گر گیا ۔

دریں اثنا وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایم ایس سروسز اسپتال کو فون کر کے ریٹائرڈ ملازم روبن کی خیریت دریافت کرتے ہوئے علاج کی ہر ممکن سہولت مفت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر ریلوے کی ہدایت پر 3 رکنی اعلیٰ افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو وزیر ریلوے کو رپورٹ پیش کرے گی۔
Load Next Story