ایف بی آر ملازمین کا پرفارمنس الاؤنس کے معاملے پر قلم چھوڑ احتجاج کامیاب

الاؤنس سے متعلق خصوصی نوٹ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ارسال کر دیا گیا

خصوصی نوٹ میں تنخواہوں کے ڈھانچے میں تفریق ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ (فوٹو: فائل)

کراچی:
ایف بی آر ملازمین کے پرفارمنس الاؤنس کے معاملے پر ملازمین کا چار روز سے جاری قلم چھوڑ احتجاج رنگ لے آیا اور چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے الاؤنس کے حوالے سے خصوصی نوٹ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

خصوصی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ایف بی آر کے افسران کو تنخواہ کا 150 فیصد الاؤنس دینے کی منظوری دی تھی لیکن اسکے بعد پہلے سے خصوصی الاؤنس حاصل ہونے کی سہولت کو جواز بناکر ایف بی آر ملازمین کو منظور شدہ الاؤنس کی فہرست سے خارج کر دیا گیا۔

چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پہلے سے ملنے والے خصوصی الاؤنس کی وجہ سے ایف بی آر افسران کو مجوزہ الاؤنس نہیں دیا گیا حالانکہ ایف بی آر ملازمین کا خصوصی الاؤنس سال 2015 سے بنیادی تنخواہ کا 20 فیصد پر ہی منجمد ہے جبکہ اسکے برعکس ایف بی آر کی نسبت دیگر محکموں کے ملازمین خصوصی الاؤنس و ترغیبات وصول کر رہے ہیں۔


مزید پڑھیں؛ ایف بی آر ملازمین اور افسران کی کل سے قلم چھوڑ ہڑتال کی دھمکی

خصوصی نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دیگر سرکاری محکموں کے ملازمین کی ترغیبات ان کی بنیادی تنخواہ کا 100 تا 150 فیصد ہے لہٰذا ایف بی آر ملازمین کے خصوصی الاؤنس کو بھی بنیادی تنخواہ کا 150 فیصد کرنے کی استدعا ہے کیونکہ حکومت کے اس فیصلے سے ایف بی آر افسران میں کام کی لگن پیدا ہوگی۔

خصوصی نوٹ میں چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے تنخواہوں کے ڈھانچے میں تفریق ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور وزیر خزانہ سے کہا گیا ہے کہ وہ ایف بی آر افسران کے الاؤنس کے لیے متعلقہ سمری وزیر اعظم کو پیش کرنے کی منظوری دیں۔

مجوزہ الاؤنس کی منظوری سے ایف بی آر کے افسران کی مراعات ایف آئی اے، نیب و دیگرمحکموں کے مساوی ہو جائے گی۔
Load Next Story