انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 212 روپے تک پہنچ گئی
اوپن مارکیٹ میں ڈالر3.50روپےکمی کے بعد 212روپے کی سطح پر آگیا۔
کراچی:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا تسلسل جاری رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ مزید 45پیسے کے اضافے سے 211.93روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا تاہم اسکے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جہاں ڈالر3.50روپے سے گھٹ کر 212روپے کی سطح پر آگیا۔
کاروباری دورانئیے میں ایک موقع پر انٹر بینک میں ڈالر ریٹ 212روپے کی بلند ترین سطح سے تجاوز کرگیا،وقفے وقفے سے اتار چڑھاؤ کے دوران ڈالر کی قدر 98پیسے کی کمی سے 210روپے 50پیسے کی سطح پر بھی دیکھی گئی، تاہم بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے سبب ڈالر کی قدر میں تنزلی کا سلسلہ رک گیا اور اسکی قدر میں اضافے کے ساتھ کاروبار کا اختتام ہوا۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈیمانڈ نہ ہونے کے سبب ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جہاں ڈالر کی قدر 3.50 روپے کی کمی سے 212روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں آئی ایم ایف سے قرض ملنے کے باوجود آنے والے دنوں میں مشکل حالات اور مالیاتی بحران برقرار رہنے کے خدشات پائے جارہے جو ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں اعتماد کے فقدان کا سبب ہیں،ڈالر کی طلب میں اضافہ اور مطلوبہ مقدار میں ڈالر کی عدم دستیابی کے باعث ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری کا تسلسل برقرار ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا تسلسل جاری رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ مزید 45پیسے کے اضافے سے 211.93روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا تاہم اسکے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جہاں ڈالر3.50روپے سے گھٹ کر 212روپے کی سطح پر آگیا۔
کاروباری دورانئیے میں ایک موقع پر انٹر بینک میں ڈالر ریٹ 212روپے کی بلند ترین سطح سے تجاوز کرگیا،وقفے وقفے سے اتار چڑھاؤ کے دوران ڈالر کی قدر 98پیسے کی کمی سے 210روپے 50پیسے کی سطح پر بھی دیکھی گئی، تاہم بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے سبب ڈالر کی قدر میں تنزلی کا سلسلہ رک گیا اور اسکی قدر میں اضافے کے ساتھ کاروبار کا اختتام ہوا۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈیمانڈ نہ ہونے کے سبب ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جہاں ڈالر کی قدر 3.50 روپے کی کمی سے 212روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں آئی ایم ایف سے قرض ملنے کے باوجود آنے والے دنوں میں مشکل حالات اور مالیاتی بحران برقرار رہنے کے خدشات پائے جارہے جو ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں اعتماد کے فقدان کا سبب ہیں،ڈالر کی طلب میں اضافہ اور مطلوبہ مقدار میں ڈالر کی عدم دستیابی کے باعث ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری کا تسلسل برقرار ہے۔