مہنگائی میں کمی ہونی چاہیے

مارکیٹ میں مہنگائی کی کیا صورت ہے اس کا پتہ بازار سے خریداری کرنے والوں کو ہر روز چلتا رہتا ہے

اگر مہنگائی میں کمی ہو تو اس سے معیشت زیادہ مستحکم ہو گی۔ فوٹو : فائل

مارکیٹ میں مہنگائی کی کیا صورت ہے اس کا پتہ بازار سے خریداری کرنے والوں کو ہر روز چلتا رہتا ہے۔ اکثر اشیاء کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ نظر آتا ہے تاہم شماریات کا محکمہ ملک بھر میں گزشتہ ہفتہ کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر) کی شرح میں اضافہ یا کمی کے اعداد و شمار جاری کرتا رہتا ہے۔ گو یہ الگ بات ہے کہ ان اعداد و شمار کی بازار میں ملنے والی قیمتوں سے مناسبت کم ہی ہوتی ہے۔ محکمے کے مطابق آٹھ ہزار روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے گزشتہ ہفتہ کے دوران مہنگائی کی شرح میں سب سے کم اضافہ ہوا۔ 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ یہ ایک ایسی منطق ہے جس کو معاشی معاملات میں عبقری مہارت رکھنے والا کوئی اکانومسٹ ہی سمجھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ہفتہ کے دوران ملک میں مجموعی طور پر 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور پانچ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔


32 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے مستحکم رہنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 6 مارچ 2014ء کو ختم ہونے والے ہفتہ کے دوران آٹھ ہزار روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.63 فیصد، آٹھ ہزار ایک روپے سے بارہ ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں0.55 فیصد، بارہ ہزار ایک روپے سے اٹھارہ ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں0.47 فیصد، اٹھارہ ہزار ایک روپے سے 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر) کی شرح میں0.37 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ایسی پالیسی بنائے جس سے مہنگائی کے گراف میں حقیقی معنوں میں کمی آئے۔ اس وقت عوام کو سب سے زیادہ ضرورت یہی ہے کہ ملک میں مہنگائی کم ہو۔ وفاقی حکومت کی پالیسی سے ڈالر کی قیمت میں کمی آئی ہے، اس سے بھی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اگر مہنگائی میں کمی ہو تو اس سے معیشت زیادہ مستحکم ہو گی۔
Load Next Story