خیبرپختونخواہ حکومت کا نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دینے کا اعلان
خیبر پختونخوا پورے پاکستان میں پہلا صوبہ ہے جو ڈیجیٹل گورننس کی طرف جا رہا ہے، صوبائی وزیر عاطف خان
صوبائی وزیر عاطف خان نے نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو گورننس بہتری اور بے قاعدگیوں کے خاتمہ کیلئے استعمال کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار خیبرپختونخوا کے وزیر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی عاطف خان نے کیا، انہوں نے اعلان کیا کہ پیپرلیس سمری سسٹم رائج کر رہے ہیں، 4 ہزار ملازمین کو تربیت دیں گے اور اگلے سال تک 20 اضلاع میں سٹیزن فسلیٹیشن سنٹر بنائیں گے۔
عاطف خان کا کہنا تھا کہ ایک سال میں 1 ارب روپے کی لاگت سے 1 لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی تربیت دیں گے، ان نوجوانوں کو 3 سے 6 ماہ تک کی تربیت دی جائے گی۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ بھارت کے پاس تربیت یافتہ لوگ ہیں اسی لیے وہ آئی ٹی میں ہم سے آگے ہے، آئی یونیورسٹی کےلیے بجٹ میں دو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
عاطف خان نے کہا کہ ایک ایسی اپلیکشن بنارہے ہیں جس کے زریعے گھر بیٹھے بہت سی معلومات اور کام ہو سکیں گے، فائل کلچر سے جان چھڑانے کیلئے پیپر لیس سمری کا نظام رائج کر رہے ہیں، جس کے بعد کوئی بھی سمری 3 دن سے زیادہ کسی سیکرٹری کے پاس نہیں رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کے بعد خیبر پختونخوا پورے پاکستان میں پہلا صوبہ ہے جو ڈیجیٹل گورننس کی طرف جا رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار خیبرپختونخوا کے وزیر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی عاطف خان نے کیا، انہوں نے اعلان کیا کہ پیپرلیس سمری سسٹم رائج کر رہے ہیں، 4 ہزار ملازمین کو تربیت دیں گے اور اگلے سال تک 20 اضلاع میں سٹیزن فسلیٹیشن سنٹر بنائیں گے۔
عاطف خان کا کہنا تھا کہ ایک سال میں 1 ارب روپے کی لاگت سے 1 لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی تربیت دیں گے، ان نوجوانوں کو 3 سے 6 ماہ تک کی تربیت دی جائے گی۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ بھارت کے پاس تربیت یافتہ لوگ ہیں اسی لیے وہ آئی ٹی میں ہم سے آگے ہے، آئی یونیورسٹی کےلیے بجٹ میں دو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
عاطف خان نے کہا کہ ایک ایسی اپلیکشن بنارہے ہیں جس کے زریعے گھر بیٹھے بہت سی معلومات اور کام ہو سکیں گے، فائل کلچر سے جان چھڑانے کیلئے پیپر لیس سمری کا نظام رائج کر رہے ہیں، جس کے بعد کوئی بھی سمری 3 دن سے زیادہ کسی سیکرٹری کے پاس نہیں رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کے بعد خیبر پختونخوا پورے پاکستان میں پہلا صوبہ ہے جو ڈیجیٹل گورننس کی طرف جا رہا ہے۔