سال کے آخر تک کئی ممالک کو قحط سالی کا سامنا ہوگا اقوام متحدہ

آئندہ برس یہ صورت حال مزید خوفناک ہوجائے گی، انتونیو گوتریس

روس اور یوکرین کی جنگ سے دنیا میں خوراک کا بحران پیدا ہورہا ہے، سیکرٹری جنرل یو این (فوٹو: فائل)

ROME:
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ خوراک کی بڑھتی ہوئی کمی کے سبب کئی ممالک کو سال کے آخر تک قحط سالی کا سامنا ہوسکتا ہے جب کہ آئندہ برس صورت حال مزید خوفناک ہوگی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے برلن میں موجود ترقی پذیر ممالک کے رہنماؤں کے نام ویڈیو پیغام میں روس اور یوکرین جنگ کے دنیا پر پڑنے والے اثرات کے حوالسے سے ہولناک انکشافات کیے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : اقوام متحدہ نے پاکستان کو خشک سالی سے متاثرہ ممالک میں شامل کرلیا


انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ کورونا وبا، ماحولیاتی تبدیلیوں اور غذائی قلت کے بحران سے دنیا بھر میں کئی ملین افراد پہلے ہی بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ ایسے میں روس اور یوکرین کی جنگ نے ان مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا کہ رواں برس کے آخر تک متعدد خطوں کو قحط سالی کا سامنا کرنا پڑے گا اور آئندہ برس یہ صورت حال مزید خوفناک ہو گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : 2050 تک خشک سالی سے دنیا کی 75 فیصد آبادی متاثر ہوسکتی ہے، رپورٹ

انتونیو گوتریس نے روس اور یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وبا سے باہر آنے والی دنیا کو مزید کسی بحران میں نہیں جھونکا جا سکتا۔ یہ سب کے لیے نقصان دہ ہے۔
Load Next Story